Maktaba Wahhabi

140 - 670
حائضہ کے لیے مثال واستدلال کے لیے آیات پڑھنے اور آیات واحادیث لکھنے کا حکم: سوال:کیا حائضہ کے لیے مثال دیتے ہوئے اور کسی موقف کی دلیل دیتے ہوئے آیات قرآنیہ کی تلاوت جائز ہے؟اور کیا اس کے لیے قرآن کی آیات اور احادیث مبارکہ لکھنا جائز ہے؟ جواب:حائضہ کے لیے ان کتابوں کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں جن میں قرآن مجید کی آیات یا آیات کی تفسیر لکھی ہوئی ہو اور گفتگو وغیرہ کے دوران ان کو لکھنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے،نیز آیات کو کسی حکم کی دلیل کے طور پر یا دعا اور ورد وغیرہ کے طور پر پڑھنا بھی جائز ہے کیونکہ اس کو تلاوت نہیں کہا جاسکتا۔ایساہی بوقت ضرورت تفسیر وغیرہ کی کتابوں کو اٹھانا بھی جائز ہے۔(فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن جبرین رحمۃ اللہ علیہ ) حائضہ کے لیے پاکی کے بعد لباس تبدیل کرنے کا حکم: سوال:کیا حائضہ کے لیے حیض سے پاک ہونے کے بعد لباس تبدیل کرنا ضروری ہے یہ جانتے ہوئے کہ اس لباس میں کوئی نجاست اور خون نہیں لگا ہے؟ جواب:اس کے لیے ایسا کرنا لازمی نہیں ہے کیونکہ حیض بدن کو ناپاک نہیں کرتا۔خون حیض صرف اس حصے کو ناپاک کرتاہے جس کو وہ لگتا ہے ،اسی لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو حکم دیا کہ جب ان کے کپڑوں کو خون حیض لگ جائے تو وہ ان کو دھوکر ان میں نماز پڑھ لیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حائضہ کے ہاتھ کے پکے ہوئے کھانے کا حکم: سوال:میری بیوی نے بچہ جنم دیا ہے اور میرے دوستوں میں سے ایک نے میرے گھر آنا چھوڑدیاہے ،اس کاکہنا ہے کہ عورت جب بچہ پیداکرکے نفاس والی ہوجاتی ہےتو کسی کو اس کے ہاتھ کاپکا ہوا کھاناجائز نہیں ہے،وہ اس کو بدنی طور پر اور عملی طورپر ناپاک شمار کرتاہے ،اس کی اس بات نے مجھے میری معیشت ومعاشرت میں شک میں مبتلا کردیاہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اس کا جواب دے کر میری مدد کریں
Flag Counter