Maktaba Wahhabi

316 - 670
ذکر ہو،فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: "فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ " (البقرۃ:197) "پھر جو ان میں حج فرض کرلے تو حج کے دوران نہ کوئی شہوانی فعل ہو اور نہ کوئی نافرمانی اور نہ کوئی جھگڑا۔" رفث کامعنی ہے جماع اور جماع پر ابھارنے والی اشیاء، یعنی شہوانی گفتگو ،مباشرت اور دیکھنا وغیرہ،اور(فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ) کامعنی ہے حج کااحرام باندھا۔ لیکن جب وہ مناسک حج ادا کرنے کے بعد اپنے حرام سے حلال ہوجائے،یعنی اس نے بڑے جمرے(جمرہ عقبہ) کو عید کے دن دس تاریخ کو کنکریاں مارلیں اور حلق کروالیا یا بال چھوٹے کروالیے اور طواف افاضہ کرلیا اور اگر اس پر سعی واجب ہوتو اس نے طواف افاضہ کے بعد صفا ومروہ کے درمیان سعی کرلیں،جب اس نے یہ تین کام کرلیے تو اس کے لیے اپنی بیوی سے وطی اور اس مباشرت سے،جو اللہ نے اس لیے مباح کی ہے،فائدہ اٹھانا حلال ہوجاتاہے۔(الفوزان) عورت کااپنے چہرے سے چادر دور رکھنے کے لیے لکڑی یا پٹکا استعمال کرنے کا حکم: سوال:عورت کا اپنے چہرے سے چادر کو دور رکھنے کے لیے لکڑی یا پٹکا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورت پر اپنے چہرے سے چادر کو دور رکھنے کے لیے لکڑی یا پٹکا استعمال کرنا لازم نہیں ہے۔عورتیں غیر مسنون چیزوں کو اختیار کرنے سے بچیں،یعنی وہ لکڑی جس کو وہ اپنے سر کے آگے لگاتی ہیں یا پگڑی جسے وہ اپنے سر پرباندھتی ہیں۔یہ دونوں چیزیں بدعت ہیں۔ علماء کایہ قول کہ عورت کی چادر اس کے چہرے کو نہ چھوئے،اس کا کوئی قائل نہیں ہے اور نہ ہی اس پر کوئی نص ہی ہے۔اور حدیث(و إحرام المرأة في وجهها) [1]"عورت
Flag Counter