Maktaba Wahhabi

328 - 670
رہا سوال کا یہ حصہ کہ کیا وہ قرآن پڑھ سکتی ہے؟ہاں،حائضہ ضرورت اور مصلحت کے پیش نظر قرآن مجید پڑھنے کا حق رکھتی ہے لیکن بغیر ضرورت اور مصلحت کے جب وہ صرف اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے قرآن کی تلاوت کرے تو اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ وہ نہ پڑھے۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حائضہ عورت کا طواف افاضہ کے لیے کسی کو وکیل بنانے کا حکم : سوال:ایک عورت نے حج کیا اور طواف افاضہ سے پہلے اسے حیض آگیا ۔ جب اس کے خاندان نے اپنے وطن لوٹنے کا ارادہ کیا تو اس عورت نے اپنی طرف سے طواف افاضہ اور سعی کرنے کے لیے ولی بنادیا، اس نے طواف اور سعی کردی اور یہ لوگ اپنے وطن کو لوٹ گئے ،کیا اس طرح کے کاموں میں وکالت جائز ہے؟معلوم ہوکہ اس کا یہ حج نفل ہے۔ جواب:فقہاء کا ظاہری کلام اس طرح کے کاموں کے جواز کا ہے جب حج نفل ہواور جس کو اس نے وکیل بنایا اس نے بھی اسی سال حج کیا ہواور مناسک حج پورے کر چکا ہو۔ اس طرح کے اعمال میں وکالت خاص طور پر ضرورت کے وقت جائز ہے۔واللہ اعلم (محمد بن ابراہیم) یوم الترویہ (آٹھ ذوالحج ) کو نفاس کی شروعات : سوال:جب ایک عورت کو ترویہ والے دن آٹھ ذوالحج کو نفاس آجائے ،اس نے طواف اور سعی کے علاوہ تمام ارکان حج ادا کر لیے اور اس کا مشاہدہ یہ ہے کہ وہ دس دن کے بعد پاک ہوجائے گی تو کیا وہ طہارت اور غسل کے بعد باقی رکن، یعنی طواف حج، ادا کر سکتی ہے؟ جواب:جب تک اسے طہارت کا یقین نہ ہوجائے اس کے لیے غسل کرنا اور طواف کرنا جائز نہیں ہے اور سوال سے جو سمجھ آتی ہے کہ اس نے کہا:بے شک اس نے مکمل طہارت نہیں دیکھی، اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ مکمل طہارت دیکھے، پھر جب وہ پاک ہوجائے گی تو وہ غسل کر کے طواف اور سعی کرے گی۔ اگر وہ طواف سے پہلے بھی سعی کر لے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حج میں اس شخص کے متعلق سوال
Flag Counter