Maktaba Wahhabi

513 - 670
تمریض اور دیگر ان کام،جو عورتوں کے ساتھ مخصوص ہیں جن کا مردوں سے کوئی تعلق نہیں،کی ادائیگی کے لیے نکلنا بھی ہے،لیکن شرط یہ ہے کہ وہ خوشبو،بھڑ کیلے لباس اور زیب وزینت سے اجتناب کرے۔(محمد بن ابراہیم) عدت والی عورت کا امتحان میں شرکت کرنے کا حکم: سوال:عدت والی خاتون کا امتحان میں شرکت کا کیا حکم ہے؟ جواب: ایک عورت اپنے امتحان کے لیے جانے کا فتویٰ پوچھتی ہے۔معلوم رہے کہ اس کا بھائی خود گاڑی میں اسے امتحان گاہ تک لے جائے اور پھر گھر واپس لائے گا۔امتحان گاہ میں صرف عورتیں ہی ہوتی ہیں اور یہ کہ وہ شرعی لباس میں جائے گی،پس جب صورت حال ایسی ہے جیسی کہ بیان کی گئی ہے تو بظاہر اس کا نکلنا جائز ہے لیکن اس پر سوگ کے احکام کا التزام اور سوگ میں استعمال کیے جانے والے کپڑوں کا پہننا ضروری ہے،نیز وہ مردوں سے اختلاط نہ کرے۔(محمد بن ابراہیم) عورت کا بھول کر بغیر قصد و ارادے کے سوگ کی مدت میں اضافہ کر بیٹھنا: سوال:ایک عورت نے چار ماہ دس دن عدت گزاری لیکن بغیر قصد وارادے کے بھول کر اس عدت پر دو دنوں کا اضافہ ہوگیا۔ کیا یہ زیادتی اس کی عدت میں خلل پیدا کرے گی؟ جواب:یہ زیادتی اس کی عدت میں خلل پیدا نہیں کرے گی اب جبکہ اس کی عدت پوری ہوگئی وہ عدت سے فارغ ہوگئی۔عدت اور احداد کے ایام پر عمداً زیادتی کرنا تو جائز نہیں ہے۔اور اگر بھول کر ایسا ہوجائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ( رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا) (البقرۃ:286) "اے ہمارے رب!ہم سے مواخذہ نہ کر اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر جائیں۔" (محمد بن ابراہیم) خاوند کا سوگ کرنے والی عورت کے لیے کیا جائز ہے اور کیا ناجائز؟ سوال:خاوند کی وفات کا سوگ کرنے والی عورت کے لیے کون سی چیزیں جائز اور کون سی ناجائز ہیں؟
Flag Counter