Maktaba Wahhabi

129 - 154
اور تقوىٰ مىں واقعتاً انتہا كو پہنچے ہوئے تھے لىكن انہىں ہم اس موقع پر ذكر كرنا مناسب نہىں سمجھتے۔ ٭ اگر آپ كو جسمانى قوت پر ناز ہے تو خچر، گدھے اور بىل كو دىكھىں وہ آپ سے زىادہ طاقت ور اور بھارى بھركم بوجھ اٹھانے كے قابل ہے۔ ٭ اگر آپ جسم كے ہلكا پھلكا ہونے كى وجہ سے اپنے آپ كو پسند كرتے ہىں تو ىہ بات آپ كو معلوم ہونى چاہىے كہ كتا اور خرگوش اس چىز مىں آپ سے بہت آگے ہىں، ىہ بات كس قدر تعجب خىز ہے كہ اىك ذى شعور شخص اىسى خوبى كى بنا پر خود پسندى كا شكار ہو جائے جس مىں بے شعور اس سے آگے ہوں۔ ٭ ىہ بات بھى آپ كے علم مىں رہے كہ جوشخص اپنے آپ كو پسندىدہ شمار كرتا ہے ىا دوسرے لوگوں سے اپنے آپ كو برتر سمجھتا ہے اسے اىسے موقع پر اپنے پىمانہ صبر پر نظر ڈالنى چاہىے جب اسے كوئى پرىشانى، مصىبت، تكلىف، دىكھ درد ىا جسمانى بىمارى لاحق ہو۔ ٭ اگر وہ اپنے آپ كو كم صابر محسوس كرے تو اسے ىہ ىقىن ہو جانا چاہىے كہ كوڑھى اور دىگر بىمارىوں مىں مبتلا شخص اس كى نسبت عقل و شعور مىں كم ہونے كے باوجود اس سے افضل و برتر ہىں۔ ٭ اگر وہ خود كو صابر و شاكر معلوم كرے تو اسے پتہ ہونا چاہىے كہ اس نے كوئى اىسا كارنامہ سر انجام نہىں دىا جس كى بنا پر مذكورہ لوگوں پر سبقت لے گىا ہو بلكہ وہ اس معاملہ مىں ان سے پىچھے ىا ان كے برابر ہوگا، اس كے علاوہ اور كچھ نہىں۔ لىكن اىسے مىں اسے اللہ تعالىٰ كى طرف سے عطا كردہ انعامات، مال و دولت، نوكر چاكر، حلقہ احباب، صحت اور منصب كے بارے مىں اپنے كردار اور روىے كو مدنظر ركھنا ہوگا۔
Flag Counter