Maktaba Wahhabi

102 - 418
اور عیسیٰ کو دیا تھا کہ تم اس دین کوقائم رکھو اورتم اس میں فرقہ فرقہ نہ ہوجاؤ۔‘‘[1] البتہ آسمانی کتابوں میں شریعتوں کی عملی تفصیلات ہر زمانے کے مخصوص حالات کی روشنی میں ایک دوسرے سے مختلف بیان ہوئی ہیں، ان میں ان کے پیروکاروں کی عملی ضروریات کا خیال بھی رکھا جاتا تھا۔ اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد یہ ہے: ’’ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک دستور اور طریقہ بنایا۔‘‘[2] سابقہ آسمانی کتابیں اس معاملے میں بھی متفق ہیں کہ وہ سب کی سب فضائل والے اعمال کی دعوت دیتی ہیں اور رَذَائِل، یعنی برے اخلاق و عادات سے روکتی اور دلوں میں گناہوں سے نفرت پیدا کرتی ہیں۔ پس اللہ کی ہر کتاب نے عدل و احسان، راست بازی، صبر، امانت، وعدہ پورا کرنے، رحم و کرم اوراسی قسم کے دیگر فضائل و مکارم اخلاق کا حکم دیا ہے جن کے ذریعے سے ہرزمان و مکان میں انسانیت نے شرف و سعادت کی منزلیں طے کی ہیں اوراسی طرح اللہ کی ہر کتاب نے ظلم، خیانت، کذب، بدعہدی ، سنگ دلی، خود غرضی اور اسی قسم کی دوسری تمام بری عادتوں سے اجتناب کاحکم دیا ہے کیونکہ یہ بری عادتیں انسانیت کو ہلاکت و بربادی کے گڑھوں میں دھکیل دیتی ہیں۔ (4) چونکہ قرآن کریم سابقہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس میں وہ فضائل بھی جمع فرمادیے جوپچھلی کتابوں میں بیان نہیں ہوئے،نیز اللہ تعالیٰ نے اس میں پچھلی کتابوں کے اصول محفوظ فرمادیے اوراس کی تصدیق کردی۔ پس یہ قرآن عظیم پچھلی رسالتوں اوران نصیحتوں کاجامع و کامل خلاصہ ہے ،جن کا اہتمام انسانیت کے لیے اس کے آغاز ہی سے کیا گیا، اور یہ قرآن کی عظمت کی ایک اور دلیل ہے۔
Flag Counter