Maktaba Wahhabi

103 - 418
٭ قرآن کریم سابقہ کتب الٰہیہ کا نگران ہے: جس طرح قرآن عظیم پچھلی کتابوں کا مُصدِّق بن کر آیا، اسی طرح وہ ان کا محافظ و نگران بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی صراحت یوں فرمائی ہے: ’’اور(اے نبی!) ہم نے آپ پر یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی، یہ تصدیق کرنے والی ہے اس کتاب کی جو اس سے پہلے تھی اوراس پرنگہبان ہے۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ کے قول﴿مُھَیْمِنًا عَلَیْہِ﴾ کے معنی یہ ہیں کہ قرآن عظیم پچھلی کتابوں کا نگران اور محافظ ہے، اس لیے کہ قرآن ان کے صحیح ہونے کی گواہی دیتا ہے، ان کے اصولوں اور باقی رہنے والی فروعات کا اثبات کرتا ہے اوران کے منسوخ احکام کی وضاحت کرتا ہے، یا اس کے معنی یہ ہیں کہ قرآن سابقہ کتابوں کا اس لیے امین ہے کہ یہ پچھلی کتابوں میں وارد جن باتوں کے بارے میں تصدیق کرے ، وہ سچ ہیں، ان کی تصدیق کی جائے گی اورجن باتوں کے بارے میں کہے کہ وہ جھوٹی ہیں تو وہ یقینا باطل ہیں، یا ان معنوں میں قرآن ان کا محافظ ہے کہ وہ ان میں بیان کردہ عقیدۂ تو حید اور دین کے تمام اصول و کلیات کی قیامت تک حفاظت کرنے والا ہے، یا قرآن کریم اس مفہوم میں نگران ہے کہ اللہ تعالیٰ کا یہ مقدس کلام پچھلی کتابوں کی صداقت پر دلالت کرتا ہے یعنی یہ بتلاتا ہے کہ وہ کتابیں اللہ کی طرف سے ہیں، اس لیے کہ یہ قرآن انھی کی بیان کردہ صفات کے مطابق آیا ہے۔ ٭ نگرانی اور تصدیق کا باہمی تعلق: گزشتہ تفصیلات کی روشنی میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ نگرانی کا مطلب، تصدیق کے مفہوم کے مقابلے میں زیادہ جامع، کامل اور وسیع ہے۔ اس
Flag Counter