Maktaba Wahhabi

166 - 418
بطلان و انکار، دنیا اور آخرت میں موحدین کے حسن انجام اور مشرکین کے برے انجام کا بیان ہے۔ مخلوق جن جرائم کا ارتکاب کرتی ہے ، قرآن کریم ان میں سے شرک کو سب سے بڑا جرم قرار دیتا ہے۔ اللہ تعا لیٰ نے فرمایا : ’’بے شک اللہ (یہ گناہ) نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور وہ اس کے علاوہ جسے چاہے بخش دیتا ہے۔‘‘[1] شرک در حقیقت انسان کا انحطاط ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت اور ارادے سے انسان کو کائنات کی قیادت و سیادت کا جو شرف بخشا ہے، مشرک اس شرف و بلندی سے گر جاتا ہے اور انسانوں، حیوانوں، جمادات ، نباتات یا ان کے علاوہ دیگر مخلوقات کی بندگی اور اطاعت کرنے کی ذلت اُٹھاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’لہٰذا تم بتوں کی گندگی سے بچو اور جھوٹی بات سے بھی بچو، اللہ کے لیے یکسو ہو جاؤ نہ کہ اس کے ساتھ شرک کرنے والے، اور جو کوئی اللہ کے ساتھ شرک کرے تو گویا وہ آسمان سے گر پڑا، پھر اسے پرندے اچک لے جائیں یا ہوا کسی دور دراز جگہ لے جا پھینکے۔‘‘[2] تمام انبیاء و مرسلین کی رسالتوں کی پہلی مشترکہ بنیاد توحید کی دعوت ہی ہے۔ ہر نبی نے اپنی
Flag Counter