قوم کو پکار کر یہ دعوت دی : ’’تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمھارا کوئی معبود نہیں۔‘‘[1] لہٰذا اللہ تعالیٰ اور اس کی مخلوق کے مابین ثالثی(تیسرے فریق) اور وسیلے کا کوئی امکان ہے نہ اس کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اور( اے نبی !) جب میرے بندے آپ سے میرے بارے میں سوال کریں تو (بتا دیجیے) بے شک میں قریب ہوں۔‘‘[2] نیز فرمایا: ’’اور تمھارے رب نے کہا ہے: تم مجھے پکارو، میں تمھاری دعائیں قبول کروں گا۔‘‘[3] (2) عقیدۂ رسالت و نبوت کی تصحیح: اس عقیدے کی تصحیح نبوت و رسالت کی ضرورت واضح کر کے کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’لوگ پہلے ایک ہی امت تھے (پھر ان میں اختلافات پیدا ہو گئے) تو اللہ نے نبی بھیجے، خوشخبری دینے والے اور تنبیہ کرنے والے، اور ان کے ساتھ اس نے برحق کتاب نازل کی، تاکہ وہ لوگوں کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کریں جن میں انھوں نے اختلاف کیا۔‘‘[4] |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |