Maktaba Wahhabi

242 - 418
٭ عبرت و نصیحت کے ذریعے سے قرآن کا حسن انتخاب: قرآنی قصص حالات وحوادث کے وہ منتخب اجزا ہی زیر بحث لاتے ہیں جو عبرت اور نصیحت کے لیے قرآن کریم کے مقاصد جلیلہ سے مناسبت رکھتے ہیں۔ واقعات کی تفصیلات کے انتخاب و اختیار میں یہ طریقہ سب سے بہتر اور مؤثر ہے کیونکہ یہ قرآن کریم کا منشا پورا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ایسا رفیع الشان اسلوبِ بیان پیش کرتا ہے جس میں شوق دلانے اور جوش ابھارنے والے تمام فنی عناصر موجود ہیں جو انسان میں نیکی اور بھلائی کے احساسات اور جذبات کو جنم دیتے ہیں اور انسانی طبیعت میں استحکام پیدا کرتے ہیں ۔یہ بات معلوم ہے کہ یہ منتخب اجزاء احوال و واقعات کی حقیقی منظر کشی پر مشتمل ہیں اور، جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے ، یہ اجزاء وہم و گمان ، افسانہ یا مبالغہ نہیں ہیں ۔ چونکہ قرآنی قصص شرعی مقاصد کے پیش ِ نظر بیان کیے گئے ہیں ،اس لیے انھیں صرف اسی حوالے سے پیش کیا جاتا ہے جو اس غرض و غایت کے لیے کافی ہو اور وہی پہلو بیان کیا جاتا ہے جس سے یہ غرض اتفاق رکھتی ہو ، جیسے حضرت آدم علیہ السلام کا قصہ ہے۔ اسے ایک مرتبہ شروع سے پیش کیا گیا، ایک مرتبہ درمیان سے اور تیسرے موقع پر آخر سے پیش کیا گیا۔ بعض اوقات پورا قصہ بھی پیش کیا گیا ہے، مثلاً حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ۔ بسا اوقات قصے کے بعض گوشوں ہی پر اکتفا کیا جاتا ہے، جیسے حضرت نوح اور ھود علیہما السلام کے واقعات میں سے صرف وہی گوشے بیان کیے گئے ہیں جو ان کی رسالت سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایسا اس وقت کیا جاتا ہے جب عبرت وموعظت کا کوئی خاص پہلو اجاگر کرنا مقصود ہو۔ جہاں تک موعظت و نصیحت کا تعلق ہے تو یہ وہی مرکز و محور ہے جسے قرآن کبھی نظر انداز نہیں کرتا بلکہ ہر قرآنی قصہ اپنے اجمال کے ساتھ اسی کے گرد گردش کرتا ہے۔ [1]
Flag Counter