Maktaba Wahhabi

344 - 418
ہو گا نہ کبھی بدبختی اس کے قریب پھٹکے گی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’بے شک یہ قرآن وہ راہ بتاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے۔‘‘[1] قرآن کریم کو غور سے کان لگا کر سننا ان جلیل القدر اعمال صالحہ میں سے ہے جنھیں انجام دینے والوں کو قرآن کریم نے ہدایت کی بشارت دی ہے اور ان کی یہ صفت بتائی ہے کہ وہ عقلِ سلیم و رشید کے مالک ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’آپ میرے (ان) بندوں کو بشارت دے دیں جو غور سے بات سنتے ہیں، اور اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں۔ وہی لوگ ہیں جنھیں اللہ نے ہدایت دی اور وہی لوگ عقل والے ہیں۔‘‘[2] اس میں کوئی شک نہیں کہ علی الاطلاق سب سے اچھی بات اللہ تعالیٰ کا کلام ہے، پھر اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کلام ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اللہ نے بہترین کلام نازل کیا جوایک کتاب ہے باہم ملتی جلتی۔‘‘[3] اللہ تعالیٰ کے کلام پر مشتمل نازل شدہ کتابوں میں سے بہترین کتاب قرآن عظیم ہے۔ پس جو لوگ قرآن عظیم کو پوری توجہ سے کان لگا کر سنتے ہیں اور اس کا اتباع کرتے ہیں، وہی لوگ ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے اخلاق حسنہ سے نوازا ہے اور خفیہ اور علانیہ نیک عمل کرنے کی توفیق و ہدایت مرحمت عطا فرمائی ہے اور یہی لوگ ہیں جو پاکیزہ عقل کے مالک ہیں۔
Flag Counter