Maktaba Wahhabi

391 - 418
بلاشبہ جس مکرم ترین شخصیت نے کتاب اللہ پر عمل کیا، اپنے ظاہر و باطن میں اسے نافذ کیا اور قرآن ہی اس کا خُلق بن گیا، وہ ہمارے نبی اور ہمارے رہنما حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جن کے خُلق کی اللہ تعالیٰ نے اس طرح تعریف کی ہے: ’’اور یقینا آپ خُلقِ عظیم پر (کاربند)ہیں۔‘‘[1] اس آیت کریمہ کی بہترین وضاحت اور تفسیر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے ایک موقع پر فرمائی۔ سعد بن ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ نے آپ سے دریافت کیا: ((يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْبِئِينِي عَنْ خُلُقِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: «أَلَسْتَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ؟» قُلْتُ: بَلَى، قَالَتْ: «فَإِنَّ خُلُقَ نَبِيِّ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ الْقُرْآنَ)) ’’اے ام المومنین! مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خُلق کے بارے میں بتایئے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ’’کیا تم نے قرآن کریم نہیں پڑھا؟‘‘ میں (سعد) نے کہا: ’’کیوں نہیں؟‘‘ تو انھوں نے فرمایا:’’بے شک اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خُلق قرآن ہے۔‘‘[2] امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’اس کا مطلب ہے قرآن کریم پر عمل کرنا، اس کی حدود کے پاس قیام کرنا، اس کے آداب ملحوظ رکھنا، اس کی امثال اور واقعات سے عبرت حاصل کرنا، اس میں غور و فکر کرنا اور احسن انداز سے اس کی تلاوت کرنا۔‘‘[3] امام ابن کثیر رحمہ اللہ اس آیت کریمہ کے مفہوم کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’اس کا مفہوم
Flag Counter