اس میں کوئی شک نہیں کہ اصلاح احوال سب سے بڑی نعمت اور سب سے بڑا احسان ہے جو قدر و منزلت، قیمت اور اثر میں ایمان کی نعمت سے متصل ہے۔ اس میں نیکی کرنے والوں کے لیے اطمینان قلبی، سکون، راحت اور جلد یا بدیر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ عالی سے بھاری ثواب ملنے کی بشارت ہے۔ جب احوال کی اصلاح ہو جائے تو کردار سیدھا، قدم ثابت اور دل مطمئن ہو جاتا ہے، بندے پرسکینت نازل ہوتی ہے، دل راضی ہو جاتا ہے اور وہ امن اور ایمان سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ کیا اس کے بعد بھی کوئی اور نعمت اور سامان راحت ہے؟[1] اس بابرکت جزا کا براہ راست سبب یہ ہے: ’’انھوں نے اپنے رب کی طرف سے حق کی پیروی کی۔‘‘[2] یعنی انھوں نے اس قرآن عظیم پر عمل کیا جو ان کے اس رب کی طرف سے نازل ہوا جس نے نعمتوں کے ساتھ ان کی تربیت کی اور اپنے لطف و کرم اور انتہائی باریک بینی سے ان کی فلاح کی تدبیر کی۔ پس اللہ تعالیٰ نے حق کے ساتھ ان کی تربیت کی تو انھوں نے اس کا اتباع کیا۔ یوں ان کے معاملات صحیح ہو گئے۔ یہ قرآن عظیم کی تعلیمات پر عمل کرنے کے بعض فضائل ہیں اور یہ دنیا و آخرت میں بہترین بدلہ ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں اپنی کتاب پر احسن انداز سے عمل کرنے کی توفیق دے اور اس پر ہمیں بہترین جزا عطا فرمائے۔ بے شک وہ سننے والا اور قبول کرنے والا ہے۔ |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |