Maktaba Wahhabi

398 - 418
’’اور جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک عمل کیے، اور وہ اس (قرآن) پر بھی ایمان لائے، جو محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر نازل کیا گیا، اور وہ ان کے رب کی طرف سے حق ہے، اللہ نے ان سے ان کی برائیاں دور کر دیں اور ان کے حال کی اصلاح کر دی۔‘‘[1] صحیح ایمان، قرآن کریم کے کامل اتباع اور اس پر عمل کرنے کا ثمرہ اور نتیجہ دو عظیم چیزیں ہیں: ٭ گناہوں کا کفارہ ٭ اصلاح حال۔ ٭ گناہوں کا کفارہ:﴿کَفَّرَ عَنْھُمْ سَیِّئَاتِہِمْ﴾ ’’اللہ ان سے ان کی برائیاں دور کر دے گا‘‘ چاہے وہ چھوٹی ہوں یا بڑی۔ جب ان سے ان کی برائیوں کو دور کر دیا جائے گا تو وہ دنیا و آخرت کے عذاب سے نجات پا جائیں گے۔‘‘[2] ’’یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے ایمان اور عمل صالح کی وجہ سے ان کے کفر اور معاصی کو چھپا دے گا کیونکہ انھوں نے ان برائیوں سے رجوع کر لیا اور اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کر لی ہے۔‘‘[3] ٭ اصلاح حال کی تشریح:﴿وَأَصْلَحَ بَالَھُمْ﴾’’یعنی اللہ تعالیٰ نے دنیا میں اپنے اولیاء کے حال کی اصلاح کر دی اور آخرت میں وہ انھیں ہمیشہ رہنے والی نعمتوں اور اپنی جنتوں میں دائمی رہائش کا اعزاز عطاکرے گا۔‘‘[4] یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے دین و دنیا، ان کے دلوں اور اعمال کی اصلاح کر دی۔ اس نے انھیں تزکیے اور نیکی میں آگے بڑھا کر ان کے لیے بھرپور بدلے اور ثواب کا اہتمام کر دیا اور ان کے تمام احوال درست کر دیے۔ [5]
Flag Counter