Maktaba Wahhabi

49 - 418
طرح بے پایاں ہے اور اس کے حروف حیاتِ آخرت کی خبردیتے ہیں، اس کے وعدہ ہائے بشارت سے چہروں پر تازگی آجاتی ہے اوراس کی وعیدوں سے زبانیں لڑکھڑا جاتی ہیں اور دل کانپ اٹھتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ٩﴾ وَأَنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا Ě ’’بے شک یہ قرآن وہ راہ بتاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے اوران مومنوں کو، جو نیک کام کرتے ہیں، بشارت دیتا ہے کہ یقینا ان کے لیے بہت بڑا اجر ہے۔ اور یہ کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔‘‘[1] قرآن عظیم ہمیشہ زندہ رہنے والا معجزہ ہے جسے اللہ تبارک و تعالیٰ نے رسول عظیم صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت کے ذریعے سے بالیدگی بخشی اور اسے جیتا جاگتا اور بولتا ہوا ناصح بنادیا۔ اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں اورجنوں کو چیلنج دیا ہے کہ وہ قرآن جیسا کلام بنا کر دکھائیں لیکن کسی نے یہ چیلنج قبول نہیں کیا، بلکہ سب نے اپنی عاجزی اور درماندگی کا برملا اظہار واعتراف کیا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کے مقابلے میں ان کی بے بسی کو اس طرح بیان فرمایا: ’’(اے پیغمبر!) اعلان کر دیجیے:اگر تمام انسان اورجن مل کر اس قرآن کی مثل لانا چاہیں تو کبھی اس کی مثل نہ لا سکیں گے اگرچہ وہ ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں۔‘‘[2]
Flag Counter