Maktaba Wahhabi

50 - 418
پورا عالم قرآن کریم کی روشنی کا محتاج ہے تاکہ انسان کی اس عزت و کرامت کا تحفظ کیا جائے جو آج طاغوتی قوتوں کے ہاتھوں دنیائے انسانیت کی ارزاں ترین چیز بن گئی ہے۔ ہمیشہ کی طرح آج بھی دنیا قرآن کی محتاجہے تاکہ یہ کتاب مقدس انسانوں کے باہمی معاملات طے کرنے میں حق و انصاف کی بنیاد بن جائے۔ خود مسلمان اس زمانے میں قرآن کریم کی رہنمائی کے کس قدر محتاج ہیں، اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں۔ ان کو آج جن مسائل و قضایا سے سابقہ پڑا ہے اور جس عالمگیر آشوب اور آزمائش سے وہ دوچار ہیں اس کا کامیاب مقابلہ وہ قرآن عظیم ہی کے ذریعے سے کرسکتے ہیں، اسی کے ذریعے سے وہ باہمی روابط و تعلقات کو مضبوط، اس کے احکام کو اپنی زندگی میں نافذ، اپنے دشمنوں کے خلاف جہاد اور اپنے دنیوی معاملات کی اصلاح کرسکتے اوراسی کی بدولت اپنی آخرت سنوارسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی اپنی مخلوق کے لیے جو سنت ہے اس کا تقاضا یہی ہے کہ قرآن کریم کی پیروی ہی ان کی نجات کاواحد ذریعہ بنے،چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’پھر جب تمھارے پاس میری ہدایت پہنچے، تو جس نے میری ہدایت کی پیروی کی، وہ نہ گمراہ ہوگا اورنہ مشقت میں پڑے گا، اورجس نے میری یاد سے منہ موڑا، بلاشبہ اس کی زندگی تنگ ہوگی، اورروز قیامت ہم اسے اندھا اٹھائیں گے۔‘‘[1] وہ خوش قسمت شخص جوعلومِ قرآن کی سند حاصل کرتا ہے اس کا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ وہ قرآنِ کریم کی تعلیم و تدریس اوراس کے اسرار و معانی کی معرفت حاصل کرنے پر بھرپور توجہ
Flag Counter