بعض علماء نے کہا ہے کہ قرآن کی عالمگیریت بیان کرنے والی آیات تین سو پچاس سے بھی زیادہ ہیں۔[1] یہاں ہم تین مقامات پر آنے والی ایک ہی آیت بیان کرتے ہیں جو بڑی وضاحت سے ثابت کرتی ہیں کہ قرآن کریم سارے جہانوں کے لیے نصیحت ہے : ’’ یہ تمام جہانوں کے لیے نصیحت ہے ۔‘‘[2] اس آیت کے الفاظ اوراس کے اندازِ بیان پر غور کرنے والا فوراً سمجھ جائے گا کہ قرآن سارے عالم کی رہنمائی کے لیے آیا ہے۔ بعض علمائے تفسیر نے اس آیت سے حسب ذیل امور اخذ کیے ہیں: ٭ یہ آیات صیغۂ حَصَر ﴿اِنْ ھُوَ اِلاَّ﴾ کے ساتھ بیان ہوئی ہیں۔[3] پس یہ حَصَرِی صیغہ قرآن کریم کے متعلق ہر اس صفت کی نفی کردیتا ہے جو قرآن کی عالمگیریت کے خلاف ہے اور قرآن کی عالمگیریت کو پوری وضاحت کے ساتھ ثابت کرتا ہے۔ ٭ یہ قرآن پورے عالم کواس اعتبار سے نصیحت کرنے والا ہے کہ اس کے مخاطب تمام انسان اور تمام جنات ہیں۔ پس وہ ان سب کو نصیحت کرتا اوران کو وہ باتیں بتلاتا ہے جن کے وہ سب محتاج ہیں، انفرادی طورپر بھی اور اجتماعی طور پر بھی، حتی کہ خاندانی سطح اور ایوانِ حکومت میں فرمانروائی کی سطح پر بھی، زندگی کے ہر معاملے میں اور ہر سطح پر قرآن پوری رہنمائی کرتا ہے۔ |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |