ہیں اور اس میں واقع ہونے کا سبب ہیں ان میں اصل چہرہ ہی تو ہے اگرچہ شرمگاہ کی طرف دیکھنا بھی ایک لحاظ سے شہوت کا داعی ہے اور عورت کے محاسن سے تعلق ہر چیز شہوت کی داعی ہے لیکن خاص طور پر چہرے میں ایک الگ ہی کشش پائی جاتی ہے۔
مختصر یہ کہ بے پردگی و بے حیائی سے دھوکا کھانے والوں نے بے حیائی کا ایک بہت بڑا دروازہ کھول دیا ہے اگرچہ چہرے کے پردے میں داخل نہ ہونے کے متعلق بعض ائمہ کے اقوال موجود ہیں مگر وہ سب مجتہد ہیں اپنے اجتہاد پر ثواب پانے والے ہیں۔اور اپنی لغزشوں میں معذور ہیں لیکن حق کے پیچھے چلنا ہی حق اور درست ہے چاہے وہ جس کے بھی ساتھ اور جہاں کہیں بھی ہو۔(سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ)
جب عورت مجبوراً بے پردہ ہو کر نماز ادا کر ے:
سوال:جب بے حجاب عورت نماز کی طرف مجبور ہو یا اس نے شرعی پردہ نہ کیا ہو۔ مثلاً اس کے سر کے بال یا پنڈلی کا کچھ حصہ کسی وجہ سے کھلا ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:پہلے تو یہ بات جان لینی چاہیے کہ عورت کے لیے پردہ کرنا واجب ہے، اس کے لیے پردہ ترک کرنا یا اس میں کسی قسم کی سستی کرنا جائز نہیں ہے اور جب نماز کا وقت ہو جائے اور مسلمان عورت مکمل شرعی پردہ میں نہ ہو یا اپنے جسم کو چھپائے ہوئے نہ ہو تو اس مسئلہ میں قدر ے تفصیل ہے۔
1۔اگر یہ بے پردگی یا بے حجابی مجبوری کے عالم میں ہو تو وہ اسی حالت میں نماز ادا کرے گی اس کی نماز درست ہوگی اور اس پر کوئی گناہ نہیں ہو گا ،اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی وجہ سے:
"لَا يُكَلِّفُ اللّٰـهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا "(البقرۃ:286)
"اللہ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی گنجائش کے مطابق ۔"
نیز اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی وجہ سے۔
"فَاتَّقُوا اللّٰـهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ" (التغابن:16)
"سو اللہ سے ڈروجتنی تم طاقت رکھو۔"
|