Maktaba Wahhabi

168 - 670
2۔اور اگر یہ بےحجابی اور بے پردگی اختیاری حالت میں ہو مثلاً عادات اور دوسروں کی دیکھا دیکھی یا اس طرح کے کسی اور سبب کی وجہ سے ہو تو اگر یہ بے پردگی صرف چہرے اور ہتھیلیوں میں ہو تو نماز درست ہے، البتہ غیر مردوں کے سامنے ایسی حالت میں نماز پڑھنا گناہ کا سبب بنے گا اور اگر پنڈلی یا بازویا سر کے بال وغیرہ کھلے ہوں تو ایسی حالت میں نماز جائز نہیں ہے اور اگر وہ اس حالت میں نماز ادا کرے گی تو اس کی نماز باطل ہوگی اور وہ دو وجہوں سے گناہ گارہوگی ایک تو اجنبی غیر محرم مرد کے سامنے مطلقاً جسم کو کھولنے کی وجہ سے اور دوسرے ایسی حالت میں نماز ادا کرنے کی وجہ سے جس سے اسلام نے منع کیا ہے۔ (سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) جب نماز میں عورت کے کچھ بال ظاہر ہو جائیں: سوال:جب نماز میں عورت کے کچھ بال ظاہر ہو جائیں تو کیا اس کی نماز باطل ہو جائے گی یا نہیں؟ جواب:جب عورت کے معمولی سے بال اور جسم کا معمولی سا حصہ ظاہر ہو جائے تو اکثر علماء کے نزدیک اس پر نماز کا اعادہ کرنا لازم نہ ہو گا اور یہی مذہب ہے امام ابو حنیفہ اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہما کا اور اگر بال اور جسم کافی زیادہ ظاہر ہوجائیں تو وہ عورت وقت کے اندر ہو تو نماز کا اعادہ کرے گی ۔ یہ موقف عام علماء اور ائمہ اربعہ وغیرہ کا ہے۔(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) کیا عورت پر بغیر شلوار اور پاجامہ کے نماز پڑھنا واجب ہے؟ سوال:کیا عورت پر واجب ہے کہ وہ بغیر شلوار و پاجامہ کے نماز ادا کرے جبکہ میں اپنی بیوی سمیت عورتوں کو ایسا کرتے ہوئے دیکھتا ہوں؟ جواب:عورت پر لازم ہے کہ وہ ایسے کپڑے میں نماز ادا کرے جو اس کے پورے جسم کو ڈھانپ رہا ہو۔ اس لیے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلاةَ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ" [1]
Flag Counter