Maktaba Wahhabi

172 - 670
"(ہاں)جب کرتہ اتنا لمبا ہو کہ وہ اس کے پاؤں کے اوپر والے حصے کو ڈھانپ لے۔" اگرچہ یہ حدیث نماز میں پاؤں کے چھپانے کے وجوب پر دلالت کرتی ہے لیکن اکثر اہل علم نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ نہ اس کا مرفوع ہونا صحیح ہے اور نہ موقوف ہونا۔لہذا اس سے دلیل نہیں پکڑی جاسکتی ،پس عورت کو نماز میں ہاتھوں اور پاؤں کو چھپانے کا حکم دینا،جب اس کے پاس اجنبی مرد نہ ہوں ،محتاج دلیل ہے۔اس کو توصرف دوپٹہ اور کرتہ پہننے کا حکم دیا گیا ہے۔البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان:"المرأةُ عَوْرةٌ،" [1]"عورت سراسر پردہ ہے" کا عموم اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ہاتھوں اور پاؤں کا چھپانا زیادہ احتیاط والا عمل ہے۔واللہ اعلم(فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان) عورت کی بغیر دوپٹے کے نماز: سوال:بغیر دوپٹے کے عورت کی نماز کا کیا حکم ہے؟ جواب:عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: " لا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلاةَ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ" [2] "اللہ تعالیٰ بالغہ عورت کی نماز بغیر دوپٹے کے قبول نہیں فرماتے ۔" اس حديث سے معلوم ہوا کہ عورت کی نماز بغیر ایسے دوپٹے کے جو اس کے سر کو چھپالے،قبول نہیں ہوتی۔حدیث کے لفظ الحَائِضٍ سے مراد ایسی بالغہ عورت ہے جو شرعی احکام کی مکلف ہو،نہ کہ وہ عورت جو اپنے ایام حیض گزار رہی ہو کیونکہ حائض کے لیے نماز ویسے ہی ممنوع ہے اور بالغہ کو حائضہ کےلفظ سے اس لیے تعبیر کیاگیا کہ غالباً ایسا ہی ہوتا ہے(یعنی عورت کو بالغ ہونے پر حیض شروع ہوجاتا ہے)وگرنہ عورت جب احتلام والی ہوتو مذکورہ حکم اسے بھی شامل ہوگا اگرچہ ابھی وہ حائضہ نہ ہوئی ہو۔(فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان) عورت کی نقاب اور دستانوں میں نماز کا حکم: سوال:کیا عورت کے لیے نقاب اور دستانے پہن کر نماز ادا کرنا جائز ہے؟
Flag Counter