Maktaba Wahhabi

188 - 670
نماز جمعہ ادا کر لینے والی عورت سے نماز ظہر ساقط: سوال:جب عورت نماز جمعہ ادا کرلے تو کیا اس سے ظہر کی نماز ساقط ہو جائے گی؟ جواب:جب عورت جمعہ کے امام کے ساتھ نماز جمعہ ادا کر لے تو وہ اس کو ظہر کی نماز سے کافی ہوگی ،پس اس کے لیے اس دن نماز ظہر ادا کرنا جائز نہ ہوگا لیکن اگر وہ اکیلی نماز ادا کرے تو وہ صرف ظہر کی نماز ہی ادا کرے گی نماز جمعہ ادا کرنا اس کے لیے جائز نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورت کی نماز جمعہ ادا کرنے کا حکم: سوال:عورت کی نماز جمعہ ادا کرنے کا کیاحکم ہے؟کیا وہ مردوں سے قبل یا بعد میں یا ان کے ساتھ ہی ادا کرےگی؟ جواب:عورت پر جمعہ واجب نہیں ہے لیکن اگر وہ امام کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرے تو اس کی نماز درست ہے اور جب وہ اپنے گھر میں نماز اداکرے تو وہ نماز ظہر یعنی چار رکعتیں اداکرے گی اور ادا بھی ظہر کا وقت داخل ہونے کے بعد کرے گی، یعنی زوال آفتاب کے بعد اور جیسا کہ پہلے بھی ذکر ہوا ہے کہ اس کے لیے گھر میں تنہا نماز جمعہ ادا کرنا جائز نہیں ہو گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) حائضہ کی شرم وحیا کی وجہ سے ادا کی گئی نماز کا حکم : سوال:ایک عورت جو حائضہ ہے، اس نے حیا و شرمندگی سے بچنے کے لیے نماز ادا کر لی، اس کے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورت کے لیے جب وہ حائضہ یا نفاس والی ہو، نماز اداکرنا حلال نہیں ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کے متعلق ارشاد فرمایا: "أَلَيْسَ إذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ " [1] "کیا ایسا نہیں ہے کہ عورت جب حائضہ ہوتی ہے تو وہ نماز ادا کرتی ہے اورنہ ہی روزہ رکھتی ہے۔"
Flag Counter