Maktaba Wahhabi

189 - 670
اور مسلمانوں کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ حائضہ کے لیے روزہ رکھنا حلال نہیں ہے اور نہ ہی اس کے لیے نماز ادا کرنا حلال ہے۔ اس مذکورہ عورت پر جس نے حالت حیض میں نماز ادا کی، لازمی ہے کہ اللہ سے توبہ کرے اور اپنے اس فعل سے استغفار کرے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جونماز فجر ادا کرنے کے لیے بیدار ہوئی لیکن اس نے طلوع آفتاب کے بعد خون دیکھا ،کیا وہ فجر کی قضا کرے؟ سوال:میں نماز فجر ادا کرنے کے لیے بیدار ہوئی لیکن میں نے طلوع آفتاب کے بعد خون دیکھا،توکیا پاک ہونے کے بعد مجھ پر اس نماز (فجر ) کا اعادہ لازمی ہے؟یا کہ مجھ پر کچھ لازم نہیں ہے؟ جواب:ہاں اس پر نماز (فجر ) کا اعادہ لازمی ہے کیونکہ اصل تو یہ ہے کہ خون نہیں نکلا اور جب اصل خون کا نہ نکلنا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کو حیض آنے سے پہلے نماز کی ادائیگی کے لیے وقت مل گیا تھا۔ مجھے اس عورت کے طلوع آفتاب کے بعد نماز فجر کے لیے اٹھنے پر افسوس ہے۔ انسان پر محتاط رہنا لازمی ہے اور وہ اپنی بیداری کے لیے ضروری وسائل اختیار کرے تاکہ وہ بروقت نماز اداکرے ۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حائضہ کے لیے مسجد میں ٹھہرنے کا حکم: سوال: کیا عورت کے لیے مسجد میں ٹھہرنا جائز ہے ؟ جواب: حائضہ کے لیے مسجد میں ٹھہرنا حرام ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "إِنِّي لَا أُحِلُّ الْمَسْجِدَ لِحَائِضٍ وَلَالجُنُب " [1] "بلاشبہ میں مسجد کو حائضہ اور جنبی کے لیے حلال نہیں کرتا۔" اس حدیث کو ابو داؤد نے روایت کیا ہے ۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "إن المسجد لا يحل لحائض ولا جنب " [2]
Flag Counter