Maktaba Wahhabi

222 - 670
ہیں۔وہاں دفن ہونے والے صرف مرد ہیں۔ کیا اس کی بیٹی کی قبرمردوں کے ساتھ جائز ہے؟کیا اب اس کو وہاں سے منتقل کرنا جائز ہے؟ہمیں فائدہ پہنچاؤ اللہ آپ کو فائدہ پہنچائے۔ جواب:عورتوں کو مردوں کے اور مردوں کو عورتوں کے قبرستان میں دفن کرنا جائز ہے جبکہ ہر ایک کی الگ الگ قبر بنائی جائے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) مردہ عورت کا پیٹ چاک کر کے اس میں سے زندہ بچہ نکالنا: سوال:کیا مردہ عورت کے بطن کو چاک کر کے اس میں سے زندہ بچہ نکالناجائز ہے؟ جواب:مصلحت کے تحت کسی خرابی سے بچنے کے لیے جائز ہے اور اس کو مثلہ (ہاتھ کان وغیرہ اعضاء جسم کو کاٹ کر حلیہ بگاڑنا)شمار نہیں کیا جائے گا۔مجھ سے ایک ایسی عورت کے متعلق سوال کیا گیا جو فوت ہو گئی اور اس کے پیٹ میں بچہ زندہ تھا، کیا اس کا پیٹ چاک کر کے بچہ نکالا جائے گا یا نہیں ؟ تو میں نے جواب دیا:اہل علم نے جو اس مسئلہ میں فرمایا ہے وہ معلوم ہے ،انھوں نے کہا: اگر حاملہ عورت فوت ہو جائے اور اس کے پیٹ میں بچہ زندہ ہو تو اس کے پیٹ کو چاک کرنا حرام ہے ۔البتہ عورتیں اس بچے کو جس کی زندگی کی امید باقی ہو دیگر علاج معالجوں اور بچے پر ہاتھ داخل کر کے نکال سکتی ہیں اگر اس طرح بچہ نکالنا ممکن نہ ہو تو عورت کو اس کے پیٹ کا بچہ مرنے تک دفن نہیں کیا جائے گا۔ اگر بچے کا کچھ حصہ زندہ باہر نکل آئے تو باقی کو نکالنے کے لیے پیٹ چاک کیا جا سکتا ہے۔ فقہاء کا یہ قول اس بنا پر ہے کہ یہ فوت شدہ کا مثلہ ہے۔ اور اصل یہ ہے کہ میت کا مثلہ کرنا حرام ہے ،الایہ کہ ایسا کرنے کی کوئی ٹھوس اور مضبوط مصلحت ثابت ہو جائے، یعنی جب عورت سے بچے کا کچھ حصہ زندہ باہر آجائے تو باقی بچے کو نکالنے کے لیے پیٹ چاک کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں بچے کی مصلحت ہے، اس وجہ سے کہ اس حالت میں پیٹ چاک نہ کرنے سے بچے کی موت واقع ہو سکتی ہے اور زندہ کا مردہ سے زیادہ خیال رکھنا چاہیے لیکن آج کل کے ایام میں فن جراحت و سرجری
Flag Counter