Maktaba Wahhabi

267 - 670
عورت کا روزے کی حالت میں بالوں پر مہندی لگانے کاحکم: سوال:کیا روزے کی حالت میں بالوں پر مہندی لگانا جائز ہے۔ کیونکہ میں نے سنا ہے کہ مہندی روزے دار کے روزہ کو توڑ دیتی ہے؟ جواب:اس میں کوئی حجت نہیں ہے۔روزے کی حالت میں مہندی لگانا روزے کو نہیں توڑتا اور نہ ہی روزے دار پر کوئی اثر ڈالتاہے۔اسی طرح سرمہ لگانا،کان اور آنکھ میں دوائی کا قطرہ ڈالنا یہ تمام اشیاء روزے دار کو نقصان نہیں پہنچاتیں اور نہ ہی اس کا روزہ توڑتی ہیں۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) روزے کی حالت میں ڈراپر کے ذریعہ دوائی استعمال کرنے کاحکم: سوال:سانس کے مریضوں کے پاس دواہوتی ہے جس کو وہ نسوار کے طور پر ناک کے ذریعہ استعمال کرتے ہیں،کیا اس کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟ جواب: ضیق النفس کی دوائی،جسے مریض ڈراپر کے ذریعہ استعمال کرتاہے،وہ ہوا کی نالی کے راستے پھیپڑوں تک پہنچتی ہے نہ کہ معدہ تک ،لہذا یہ دوائی کھانا پینا کے مشابہ نہیں ہے بلکہ وہ پیشاب کے راستے میں ٹپکائے جانے والے قطرے،سرمہ اور انجکشن وغیرہ کے مشابہ ہے جو دماغ یا بدن میں منہ یا ناک کے علاوہ دوسرے راستے سے پہنچتے ہیں۔ ان اشیاء کے استعمال کے متعلق علماء کااختلاف ہے کہ یہ روزہ دار کے روزے کو توڑتی ہیں یا نہیں؟بعض علماء نے ان چیزوں کے استعمال کو مفطر قرار نہیں دیاہے اور بعض علماء نے ان میں سے بعض چیزوں کو مفطر اور بعض کو مفطر نہیں کہاہے،لیکن سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ان میں سے کسی چیز کے استعمال کو کھانا پینا نہیں کہاجائے گا۔لیکن جنھوں نے ان کے کلی یا جزئی استعمال کو مفطر کہاہے انھوں نے ان کو کھانے پینے کا حکم میں شامل کیاہے اور اس کی جامع علت یہ بیان کی ہے کہ ان میں سے ہر ایک چیز انسان کے اختیار سے اس کے پیٹ تک پہنچتی ہے ،اور ان کی دوسری دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے:
Flag Counter