Maktaba Wahhabi

357 - 670
کبیرہ گناہ ہیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وَمَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ تولي غَيْرِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللّٰهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ ، لَا يَقْبَلُ اللّٰهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا"[1] "جس نے اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف نسبت کی یا جس غلام نے اپنے آقاؤں کے علاوہ کسی اور کی طرف نسبت کی تو اس پر اللہ کی،فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے،نہ اس کاکوئی فرض عمل قبول ہوگا اور نہ نفل۔" بلکہ صحیح بخاری میں سعد اور ابو بکر رضی اللہ عنہما کی یہ روایت بھی ثابت ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "مَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ ،فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ"[2] "جس نے ا پنے باپ کے علاوہ کسی کی طرف نسبت کی،اس پر جنت حرام ہے۔" اور صحیح مسلم میں ہی ایک حدیث ابو ز رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے جو اس مذکورہ حدیث سے بلیغ ہے۔ابوذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( ليس من رجل ادَّعي الي غير أبيه وهو يعلم إلا كفر, ومن ادعى ما ليس له فليس منا وليتبوأ مقعده من النار, ومن رمي بالكفر رجلا او قال : عدو الله وليس كذلك إلا حار عليه ))[3] "جس کسی نے بھی جانتے ہوئے اپنے باپ کے علاوہ کسی اور طرف اپنی نسبت کی ،اس نے کفر کیا۔اور جس نے ایسی چیز کا دعویٰ کیا جو اس کی نہیں ہے ،وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے ،وہ اپنا ٹھکانا جہنم سمجھ لے۔اور جس نے کسی کو کافر یا اللہ کا دشمن کہا،حالانکہ وہ ایسا نہیں ہے تو اس کا لگایا ہوایہ عیب اسی پر لوٹ آئے گا۔" یہ بہت بڑی وعید ہے۔اس کا تقاضا یہ ہے کہ اس کاارتکاب کرنے والے کو سخت سزادی جائے،وہ سو کوڑوں اور اس طرح کی سزا کا مستحق ہے۔
Flag Counter