Maktaba Wahhabi

396 - 670
صرف نظر کرتے ہوئے بغیر کسی عوض کے معاف کردے،اور یہی افضل ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللّٰـهِ " (الشوریٰ:40) "پھر جو معاف کردے اور اصلاح کرلے تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے ۔" یا وہ عوض اور جرمانہ لے کر آپ کو معاف کرے تو یہ صلح کے باب سے ہے اور مسلمانوں کی آپس میں صلح جائز ہے،سوائے اس صلح کے جو حرام کو حلال یاحلال کو حرام کرتی ہو۔ 2۔ دوسری حالت یہ ہے کہ وہ آپ سے تقاضا کرے کہ آپ پر دیت واجب ہے اس کو ادا کریں تو اس کے لیے شرعی عدالت میں جانا ضروری ہے تاکہ عدالت اس مسئلے پر غور کرے اور آپ جس جرمانہ کے مستحق ہیں وہ آپ پر لاگو کرے۔(الفوزان) عورت کو لوگوں کے سامنے بوسہ دینے کا حکم: سوال:عورت کو لوگوں کے سامنے بوسہ دینے کا کیا حکم ہے؟ جواب:بعض لوگ،اللہ تعالیٰ بچائے،اتنے بدمعاش ہوتے ہیں کہ وہ لوگوں کے سامنے عورت سے جسم ملاتے ہوئے بوسہ وغیرہ دیتے ہیں،یہ عمل جائز نہیں ہے۔(محمد بن ابراہیم) خاوند کا بیوی کی حد سے بڑھی ہوئی جنسی خواہش کو ہاتھ کے ذریعہ تسکین پہنچانے کا حکم: سوال:ایک عورت کی شہوت بہت زیادہ ہے اور اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ وہ ہر روز ایک یا زیادہ مرتبہ جماع کی خواہش مند ہے۔ کیا اس کے خاوند کے لیے اپنے ہاتھ سے اس کی خواہش کو ٹھنڈا کرنا ممکن ہے ؟یا وہ کیاکرے؟ جواب:ہاں ،مرد کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے یا اپنی بیوی کے انزال کے لیے ہاتھ سے کام لے سکتا ہے،صرف تین حالتوں میں فائدہ اٹھانا حرام ہے:حیض کی حالت میں اس سے وطی کرنا،اس کی دبر میں وطی کرنا یانجاست کو چاٹنا۔(محمد بن عبدالمقصود)
Flag Counter