Maktaba Wahhabi

494 - 670
﴿فَأَمَّا مَنْ أَعْطَىٰ وَاتَّقَىٰ ﴿٥﴾ وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَىٰ ﴿٦﴾ فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَىٰ ﴾ (اللیل:5تا7) "پس لیکن وہ جس نے دیا اور (نافرمانی سے) بچا، اور اس نے سب سے اچھی بات کو سچ مانا تو یقیناً ہم اسے آسان راستے کے لیے سہولت دیں گے۔" میں اس شخص کی طرف اپنی نصیحت کا رخ موڑتا ہوں کہ وہ اللہ سے توبہ کرے تاکہ اس کی بیوی اس کی زوجیت میں اور اس کی اولاد اس کی ولایت میں رہ سکے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو نہ اس کی بیوی رہے گی اور نہ اپنی اولاد پر اس کو ولایت حاصل رہے گی۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) بیوی کا اپنے شرابی خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حکم: سوال:میری شادی ایک آسودہ حال مالدار شخص سے ہوئی ہے جو بہت سی صفات جمیلہ کا مالک ہے، بس اس میں ایک عیب ہے کہ وہ شراب پیتا ہے، پس اس بنا پر میں نے بعض لوگوں سے پوچھا تو انھوں نے کہا: اپنے خاوند کو چھوڑدو۔مجھ کو یہ کام خاصامشکل محسوس ہوا، اس لیے کہ میں پانچ بیٹیوں اور ایک جوان بیٹے کی ماں ہوں، اس پر مزید یہ کہ میری کوئی پناہ گاہ اور کوئی میری کفالت کرنے والا اللہ سبحانہ و تعالیٰ ،پھر میرے خاوند کے سوا کوئی نہیں اور میرا کوئی اور گھر یا باپ اور بھائی نہیں جن کے پاس میں پناہ لوں ۔ میں نے اپنے شوہر کو بستر پر تنہا چھوڑدیا ہے، اس سے میرا مقصد یہ ہے کہ وہ اللہ کی طرف ہدایت پا جائے، اس کے سوا میرا کوئی مقصد نہیں لیکن اس نے شراب ترک نہیں کی ،پھر یہ کہ وہ میرا خالہ زاد بھائی بھی ہے، مالدار ہے فقیروں سے محبت کرتا ہے اور ان سے نرمی کرتا ہے اور محتاجوں کی مدد کرتا ہے اور واجب حق کی ادائیگی کرتا ہے، اس کے علاوہ بھی اس کے اندر اچھی خوبیاں پائی جاتی ہیں۔ جواب:یہ جواب تم دونوں میاں بیوی کے لیے ہے: جہاں تک تمہارے خاوند کا تعلق ہے پس بے شک میں اس کی طرف نصیحت کا رخ موڑ کر اس کو کہتا ہوں کہ وہ اللہ عزوجل کی جناب میں شراب نوشی سے توبہ کرے کیونکہ شراب
Flag Counter