Maktaba Wahhabi

495 - 670
کتاب اللہ، سنت رسول اور مسلمانوں کے اجماع کی روسے حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٩٠﴾ إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللّٰـهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ ﴿٩١﴾ وَأَطِيعُوا اللّٰـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَاحْذَرُوا ۚ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ" (المائدۃ:90تا92) "اے لوگوجو ایمان لائے ہو!بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور شرک کے لیے نصب کردہ چیزیں اور فال کے تیرسراسرگندے ہیں،شیطان کے کام سے ہیں، سو اس سے بچوتا کہ تم فلاح پاؤ ۔شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے درمیان دشمنی اور بغض ڈال دے اور تمھیں اللہ کے ذکر سے اور نماز سے روک دے ،تو کیا باز آنے والے ہو؟اور اللہ کا حکم مانو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم مانو اور بچ جاؤ، پھر اگر تم پھر جاؤ تو جان لوکہ ہمارے رسول کے ذمے تو صرف واضح طور پر پہنچادینا ہے۔" اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرمان ثابت ہے: "كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ , وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ" [1] "ہر نشہ آور چیز خمر (شراب) ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔" اور مسلمانوں کا شراب کی حرمت پر قطعی اجماع ہے اس کی حرمت میں ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے حتیٰ کہ اہل علم نے حرمت شراب کو دین اسلام کے معلوم ضروری امور میں شمار کیا ہے اور فرمایا ہے: جس شخص نے حرمت شراب کا انکار کیا اور لوگوں کے درمیان زندگی گزارتا رہا، پس وہ کافرہوگا اور اس سے توبہ کرائی جائے گی، اگر وہ توبہ کر لے تو ٹھیک ورنہ اس کو قتل کیا جائے گا۔
Flag Counter