Maktaba Wahhabi

498 - 670
وہ اپنی ابروؤں کے بال اس انداز میں کاٹ لے جس سے وہ بال تکلیف دہ نہ رہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "لا ضرر ولا ضرار"[1] "نہ ضرر قبول کرو اور نہ ضرر پہنچاؤ۔" معلق طلاق: سوال:ایک شخص نے اپنی بیوی سےکہا:مجھ پر طلاق دینا لازم ہے، یعنی جب میں فلاں عورت کو تیرے پاس دیکھوں گا تو تجھے طلاق ہوگی، پھر وہ عورت آئی مگر اس آدمی نے اس کو نہیں دیکھا یا وہ تینوں ایسی جگہ پر اکھٹے ہوئے جو جگہ قسم میں داخل نہیں ہے تو کیا اس شخص کی قسم ٹوٹ ہوجائے گی؟ جواب:جب وہ عورت آئی اور اس شخص نے اس کو نہیں دیکھا یا وہ اس کے ساتھ اس کے گھر کے علاوہ کہیں ملی تو یہ حانث نہ ہوگا جب تک وہ اس کو اس کے گھر میں نہ ملے یا جب قسم کا سبب ایسا ہو جو اس کاتقاضا کرتاہے۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) خاوند کا اپنی معلق طلاق سے رجوع کرنے کاحکم: سوال: ایک آدمی نے اپنی حاملہ بیوی کے متعلق گفتگو کرتےہوئے کہا:اگر میری بیوی بچی جنم دے گی تو اس کو طلاق،پھر ولادت سے پہلے میاں بیوی کی بات چیت ہوئی جس سے مرد نے اپنی طلاق والی بات سے رجوع کرلیا،بعد میں اس کی بیوی نے بچی کو جنم دیا۔کیابیوی پر طلاق پڑے گی یا نہیں؟ جواب:اگر مرد نے عورت کو طلاق بائنہ دی کہ یہ طلاق عوض کے بدلے میں ہو(جو اس نے عورت کو دیا) عدت کے پورا ہونے تک تو اس میں علماء کےدو قول مشہور ہیں،اور اس مسئلے میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے بھی دو قول ہیں: 1۔پہلا یہ کہ طلاق ہوجائے گی اور یہ روایت امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب میں بھی بیان کی گئی ہے۔ 2۔دوسرا یہ کہ اگراس نے بائنہ طلاق نہیں دی بلکہ عدت میں رجوع کرلیا تو نکاح باقی
Flag Counter