Maktaba Wahhabi

563 - 670
يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ ۚ "(البقرۃ:233) "اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دوسال دودھ پلائیں اس کے لیے جو چاہے کہ دودھ کی مدت پوری کرے۔" اور اس وجہ سے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے فرمایا: ’’قرآن میں اتاری جانے والی آیات میں دس معلوم رضعات کی آیت بھی تھی (وہ رضعات) جن سے حرمت ثابت ہوتی تھی ،پھر وہ پانچ رضعات والی آیت سے منسوخ ہوگئی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے اور رضعات کا حکم اسی (پانچ رضعات ) پر باقی رہا ۔‘‘ اگر تم نے اپنی نانی کا مذکورہ طریقے سے پانچ رضعات سے کم اور دوسال کے بعد دودھ پیا ہے تو تیرے لیے اپنی ماموں زاد بہن سے شادی کرنا جائز ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) میں نے ماموں کے ساتھ دودھ پیا ،کیا میرے لیے ماموں کی بیوی کو سلام کرنا جائز ہے؟ سوال:کیا میرے لیے اپنے ماموں (میری والدہ کے بھائی) کی بیوی کو سلام کرنا جائز ہے؟واضح رہے کہ میں نے اپنے ماموں کے ساتھ اپنی نانی کا دودھ پیا ہوا ہے؟ یا میری ممانی کو میرے لیے غیر محرم ہونے کی وجہ سے سلام کرنا جائز نہیں ہے؟ جواب:خواہ نانی سے تمہاری رضاعت ہو یا نہ تمہارے لیے اپنے ماموں کی بیوی کا ہاتھ چھونا جائز نہیں ہے کیونکہ تو اجنبی ہے، یعنی تو اس کے لیے محرم نہیں ہے ۔رہا زبان سے مسنون سلام کرنا وہ جائز ہے، عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عورتوں سے بیعت لینے والی آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: "وَلا وَاللّٰهِ مَا مَسَّتْ يَدُهُ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ فِي الْمُبَايَعَةِ قط، مَا يُبَايِعُهُنَّ إِلا بِقَوْلِهِ: قَدْ بَايَعْتُكِ عَلَى ذَلِكِ"[1] "نہیں اللہ کی قسم! بیعت لیتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے یہ کہہ کر بیعت لیتے :بلاشبہ میں نے تم سے اس پر
Flag Counter