Maktaba Wahhabi

578 - 670
کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان اللہ کے پیغمبر کے زمانے اور اس کے بعد والے مسلمانوں کو خطاب کر رہا ہے: "وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ ۚ ذَٰلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ "(الاحزاب:53) "اور جب تم ان سے کوئی سامان مانگو تو ان سے پردے کے پیچھے سے مانگو ،یہ تمہارےدلوں اور ان کے دلوں کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے۔" یہ حکم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں اور ان کے علاوہ تمام ایماندارعورتوں کے لیے عام ہے، جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: "يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ "(الاحزاب:59) "اے نبی !اپنی بیویوں اور اپنی بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دے کہ وہ اپنی چادروں کا کچھ حصہ اپنے آپ پر لٹکالیا کریں، یہ زیادہ قریب ہے کہ وہ پہچانی جائیں تو انھیں تکلیف نہ پہنچائی جائے۔" جلباب وہ ہے جسے کپڑوں کے اوپر سر اور بدن پر رکھا جا تا ہو اور یہی ہے جس سے عورت سر ،چہرہ اور سارا بدن ڈھانپتی ہے۔ اور جسے صرف سر پر رکھا جائے اسے خمار کہا جا تا ہے ۔لہٰذا عورت کو اپنے سر،چہرے اور سارے بدن پر کپڑوں کے اوپر سے جلباب اوڑھنا چاہیے جیسا کہ گزرچکا ہے۔ اللہ عزوجل فرماتے ہیں: "وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ" (النور:31) ’’اور مومن عورتوں سے کہہ دے: اپنی کچھ نگاہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں
Flag Counter