Maktaba Wahhabi

603 - 670
پہناتی ہیں جو پنڈلیاں ننگی کر تے ہیں۔جب ہم ان کی ماؤں کو نصیحت کرتے ہیں تو وہ کہتی ہیں:ہم بھی اس عمر میں ایسے کپڑے پہنتی رہی ہیں۔ اور ہمارے بڑے ہونے کے بعد اس بچپن کی عادت کا کوئی نقصان نہیں ہوسکا،لہذا اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ جواب:میں تو سمجھتا ہوں کہ انسان کے لیے مناسب ہی نہیں کہ وہ اپنی چھوٹی بیٹی کو اس قسم کا لباس پہنائے،اس لیے کہ جب وہ اس کی عادی ہوجائے گی تو اسی پر قائم رہے گی اور اس کی نگاہ میں لباس کا معاملہ ہلکاہوگا۔بچپنے میں حیا اختیار کرنے کی عادی ہوگی توبڑی ہوکر بھی اسی حالت میں رہے گی۔میں اپنی مسلمان بہنوں کی خیر خواہی کرتا ہوں کہ وہ بیرونی دشمنان اسلام کا لباس ترک کردیں اور وہ اپنی بیٹیوں کو حقیقی ساتر لباس کا عادی بنائیں جو حیا پر مبنی ہو کیونکہ حیا ایمان کا حصہ ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) نا معلوم انگریزی حرفوں پر مشتمل لباس کا حکم: سوال:انگریزی زبان کی تحریروں پر مشتمل لباسوں کا کیا حکم ہے جن کا ہمیں تو پتہ نہیں۔کہیں ایسا نہ ہوکہ یہ حروف غلط مفہوم پر دلالت کرتے ہوں؟ جواب:ہمارا ذمے ہے کہ ہم ان کلمات اور حروف کے بارے میں پوچھیں جو عربی زبان کے علاوہ لکھے ہوتے ہیں کیونکہ وہ فاسد اور مخرب اخلاق معانی پر دلالت کرسکتے ہیں ،لہذا ایسے لباس استعمال کرنا جائز نہیں جن پر انگریزی یا عربی کے علاوہ کسی اور زبان کے الفاظ درج ہوں جب تک آدمی ان کلمات کی پاکیزگی کو اچھی طرح نہ جان لے،اور یہ کہ ان میں کوئی ایسی چیز نہ ہو جو عزت خراب کرنے والی اور کافروں کی تعظیم کرتی ہو کیونکہ یہ تحریریں کافروں کے لیے وقارکاباعث بن سکتی ہیں،مثلاً:کھلاڑیوں ،فنکاروں اور ایسا کوئی انوکھا کارنامہ انجام دینے والوں کے متعلق کوئی تحریر ہو اور اس قسم کے دیگر لوگوں کے بارے میں تحریریں ہوں تو اگر ان
Flag Counter