Maktaba Wahhabi

128 - 532
معبودوں کی پرستش کرتا ہے اس لئے اس کی تشبیہ اس غلام سے دی گئی ہے جو آپس میں جھگڑنے اور اختلاف کرنے والی ایک جماعت کی ملکیت میں ہو،جو بداخلاق اور اس سے خدمت لینے کے اس قدر حریص ہوں کہ ان تمام لوگوں کو راضی کرنا اس کے لئے ممکن نہ ہو،اور اس طور پر وہ ایک طرح کے عذاب اور کڑھن میں ہو۔ اور موحد چونکہ صرف اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کرتا ہے اس لئے اس کی مثال اس غلام کی سی ہے جو صرف ایک آقا کی ملکیت میں ہو،وہ صرف اسی کا ہو،اسے اس کے مقاصد کا علم ہواور وہ اسے راضی کرنے کا گرسمجھتا ہو،تو ایسا غلام شریکوں کے باہمی کشاکش اور اختلاف سے امن وسکون میں ہوتا ہے،بلکہ وہ خالص اپنے آقا کا ہوتا ہے جس میں کسی کا کوئی تنازعہ نہیں،ساتھ ہی اس کا مالک اس کے ساتھ رحم وکرم،شفقت اور حسن اخلاق سے پیش آتا ہے اور اس کی مصلحتوں کا خیال رکھتا ہے،تو کیا یہ دونوں غلام برابر ہو سکتے ہیں؟؟ جواب یہ ہے کہ نہیں ہر گز نہیں،دونوں کبھی برابر نہیں ہو سکتے!!! [1]۔ 10- تنہا عبادت کا مستحق صرف وہی ہو سکتا ہے جو ہر چیز پر قدرت اور ہر چیز کا احاطہ کئے ہو،مکمل سلطنت و غلبہ اور ہر چیز کی نگہبانی کا مالک ہو،ہر چیز کا جسے علم ہو،اور دنیا و آخرت اور نفع وضرر کا جو مالک ہو،دینا اور نہ دینا جس کے ہاتھ میں ہو،جس کی یہ شان ہو وہ اس لائق ہے کہ یاد رکھا جائے تو بھلایا نہ جائے،اور شکر کیا جائے تو نا شکری نہ کی جائے،اور اطاعت کی جائے تو نافرمانی نہ کی جائے،اور اس کے ساتھ کسی غیر کو شریک نہ کیا جائے[2]۔ اور کمال مطلق کے اوصاف صرف اور صرف اللہ عز وجل کے لئے ہیں جن کا کوئی احاطہ نہیں کر سکتا،لیکن ان میں سے چند اوصاف کمال درج ذیل ہیں:
Flag Counter