Maktaba Wahhabi

464 - 532
لئے بڑا بھاری عذاب ہے۔ 8- عتو: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿فَلَمَّا عَتَوْا عَن مَّا نُهُوا عَنْهُ قُلْنَا لَهُمْ كُونُوا قِرَدَةً خَاسِئِينَ(١٦٦)﴾[1]۔ تو جب وہ ‘ جس کام سے انہیں روکا گیا تھا اس میں حد سے نکل گئے تو ہم نے انہیں کہہ دیا کہ تم ذلیل بندر بن جاؤ۔ دوسرا مسلک:معاصی کے اسباب: گناہوں کے سرزد ہونے کے بہت سے اسباب ہیں‘ اور اس کی کثرت و قلت کے بھی اسباب ہیں‘ یہ اسباب دو قسم کے ہیں: پہلی قسم:ابتلاء و آزمائش:اس کی(حسب ذیل)کئی نوعیتیں ہیں: (1)بھلائی و برائی کے ذریعہ آزمائش:اللہ عز وجل کا ارشاد گرامی ہے: ﴿وَنَبْلُوكُم بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً ۖ وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ(٣٥)﴾[2]۔ ہم بطور ابتلاء و آزمائش تم میں سے ہر ایک کو برائی بھلائی میں مبتلا کرتے ہیں اور تم سب ہماری ہی طرف لوٹائے جاؤگے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آسانی وپریشانی‘ صحت و بیماری‘ مالداری و محتاجی ‘حلال و حرام‘ اطاعت و معصیت اور ہدایت و گمراہی کے ذریعہ آزماتا ہے‘ خیر وبھلائی سے یوں آزماتا ہے کہ کیا بندہ اس کا شکریہ اداکرتا ہے یا نہیں‘ اور شر وبرائی سے یوں آزماتا ہے کہ وہ اس کی تکلیف پر صبر کرتا ہے یا نہیں[3]۔ (2)مال و اولاد کے ذریعہ آزمائش: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
Flag Counter