Maktaba Wahhabi

105 - 532
کر کے۔ (7)اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ إِنَّ صَلَا تِيْ وَنُسُکِيْ وَمَحْیَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ،لَا شَرِیْکَ لَہُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمَسْلِمِیْنَ[1]۔ آپ کہہ دیجئے کہ بیشک میری نماز اور میری قربانی اور میری زندگی اور میری موت اس اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو سارے جہان کا رب ہے،اس کا کوئی شریک نہیں،اور اسی بات کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں پہلا مسلمان(تابع فرمان)ہوں۔ اللہ عز وجل نے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا ہے کہ وہ مشرکین سے کہہ دیں کہ میری نماز،میری قربانی،میری زندگی اور اس میں میں جن چیزوں سے دوچار ہوں،اور ان تمام میں اللہ جو کچھ بھی مجھ پر جاری کرے اور جو کچھ بھی میرے نوشتہء تقدیر میں مقدر کرے سب کچھ اللہ رب العالمین کے لئے ہے،اس کا کوئی شریک عبادت نہیں،جیسا کہ اس کی بادشاہت اور اس کی تدبیر میں اس کا کوئی ساجھی وشریک نہیں،اسی بات کامجھے میرے رب نے حکم دیا ہے،اور میں اس امت میں اپنے رب کا سب سے پہلا اقراری،یقین کرنے والا اور تابع فرمان ہوں [2]۔ (8)معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’یا معاذ ھل تدري ماحق اللّٰه علی عبادہ؟‘‘اے معاذ ! کیا تم جانتے ہو اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر کیا حق ہے؟،انھوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا:’’ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کا زیادہ علم رکھتے ہیں‘‘ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’حق اللّٰه علی عبادہ أن یعبدوہ ولا یشرکوا بہ شیئا‘‘ اللہ کا اپنے بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ کریں،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر چلے اور فرمایا:’’یا معاذ ھل تدري ما حق العباد علی اللّٰه إذا فعلوہ‘‘ اے
Flag Counter