Maktaba Wahhabi

87 - 532
گرچہ مخالفت کرنے والے اس کی مخالفت کریں‘‘[1]۔ سفید بالوں اور ان کی تبدیلی کے بارے میں وارد احادیث کا خلاصہ حسب ذیل ہے: (1) سفید بال دنیا و آخرت میں مومن کا نور ہے۔ (2) سفید بالوں کے اکھیڑنے کی ممانعت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ (3) سفید بالوں سے نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ (4) سفید بالوں سے درجات بلند ہوتے ہیں۔ (5) سفید بالوں سے گناہ مٹائے جاتے ہیں۔ (6) بالوں میں کالا خضاب استعمال کرنے کی حرمت۔ (7) سفید بالوں کو مہندی،یا زرد رنگ یا مہندی اور کتم کے ذریعہ رنگنا سنت موکدہ ہے۔ (8) مہندی کا رنگ سرخ اور مہندی اور کتم کا رنگ سیاہی و سرخی کے مابین ہوتا ہے۔ (9) سلف صالحین میں سے جنھوں نے بالوں میں کالے خضاب کا استعمال کیا ان کے پاس کتاب وسنت کی کوئی دلیل نہیں۔ (10) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مقابل کسی کے قول کا کوئی اعتبار نہیں خواہ کوئی بھی ہو۔ (11) بالوں کی سفیدی کے درازی عمر کے علاوہ بھی کئی اسباب ہیں۔ چنانچہ بسا اوقات خوف الٰہی یا دوسرے کسی سبب سے بھی بال جلدی سفید ہوجاتے ہیں،چنانچہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،کہ ابو بکرصدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کے بال سفید ہوگئے؟ تو آپ نے فرمایا: ’’شیبتني ھود،والواقعۃ،والمرسلات،وعـم یتسآء لون،وإذا الشمس کورت‘‘[2]۔
Flag Counter