Maktaba Wahhabi

179 - 532
دوسرا مسلک:دنیا کی خاطر عمل کی قسمیں: دنیا کی خاطر عمل کی کئی قسمیں ہیں،امام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ اس سلسلہ میں سلف صالحین سے چار قسمیں منقول ہیں: پہلی قسم:وہ نیک عمل جسے بہت سے لوگ اللہ کی رضا کے حصول کے لئے کرتے ہیں،جیسے صدقہ‘ نماز‘ لوگوں پر احسان اور ظلم کی تلافی وغیرہ،جسے انسان خالص اللہ کے لئے کرتا یا چھوڑتا ہے،لیکن آخرت میں اس کا ثواب نہیں چاہتا،بلکہ وہ یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے بدلہ میں اس کے مال کی حفاظت کرے اور بڑھائے‘ یا اس کی اور اس کے اہل و عیال کی حفاظت کرے یا اس پر اور اس کے اہل و عیال پر اپنی نعمتیں باقی رکھے‘ اسے جنت کے حصول اور جہنم سے نجات کی کوئی فکر نہیں ہوتی،توایسے شخص کو اس کے عمل کا ثواب دنیا ہی میں عطا کر دیا جاتا ہے،آخرت میں اس کے لئے کوئی حصہ نہیں ہوگا،یہ قول عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ دوسری قسم:یہ پہلی قسم سے بھی خطرناک اور بھیانک ہے،وہ یہ ہے کہ انسان نیک اعمال انجام دے اور اس کی نیت آخرت کے ثواب کی طلب نہیں بلکہ لوگوں کو دکھانا ہو،یہ مجاہد رحمہ اللہ سے منقول ہے۔ تیسری قسم:یہ ہے کہ انسان نیک اعمال انجام دے اور اس سے مال مقصود ہو‘ مثال کے طور پر مال کی خاطر کسی کی طرف سے حج بدل کرے‘ اس سے رضائے الٰہی اور دار آخرت کا حصول مقصود نہ ہو‘ یا دنیا پانے کی غرض سے ہجرت کرے‘ یا مال غنیمت کی خاطر جہاد کرے‘ یاڈگریوں کے حصول اور منصب پانے کے لئے علم حاصل کرے‘ ان تما م کاموں سے مطلقاً اللہ کی خوشنودی مقصود نہ ہو،یا مسجد کی ملازمت یا دیگر دینی ملازمتوں کے لئے قرآن کا علم حاصل کرے اور نماز کی پابندی کرے،اس سے ثواب کی خواہش مطلق طورپرنہ ہو۔ چوتھی قسم:یہ ہے کہ انسان خالص اللہ وحدہ لا شریک کے لئے اطاعت کا کام انجام دے‘ لیکن(ساتھ ہی)وہ اسلام سے خارج کردینے والے کسی کفریہ عمل کا بھی مرتکب ہو‘ مثلاً کوئی شخص نواقض اسلام(اسلام کو
Flag Counter