Maktaba Wahhabi

448 - 532
جنھوں نے تقویٰ اختیار کیا اور اصلاح کی ان پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔ (14)برکتوں کا نزول:تقویٰ آسمان و زمین سے برکتوں کے دہانے کھولنے کا سبب ہے: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَىٰ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ وَلَـٰكِن كَذَّبُوا فَأَخَذْنَاهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ(٩٦)[1]۔ اور اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکتیں کھول دیتے لیکن انھوں نے تکذیب کی تو ہم نے ان کے اعمال کی وجہ سے انہیں پکڑ لیا۔ نیز اللہ عزوجل نے اہل کتاب(یہود و نصاریٰ)کے بارے میں فرمایا: ﴿وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِم مِّن رَّبِّهِمْ لَأَكَلُوا مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِم ۚ مِّنْهُمْ أُمَّةٌ مُّقْتَصِدَةٌ ۖ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ سَاءَ مَا يَعْمَلُونَ(٦٦)[2]۔ اور اگر یہ لوگ توراۃ و انجیل اور ان کی جانب جو کچھ اللہ کی طرف سے نازل کیا گیا ہے‘ ان کے پورے پابند رہتے تو اپنے اوپر سے اور پیروں تلے سے روزیاں پاتے اور کھاتے‘ ایک جماعت تو ان میں سے درمیانہ روش کی ہے ‘ اور بقیہ ان میں زیادہ تر لوگ بہت ہی برے اعمال کرتے ہیں۔ (15)اللہ کی رحمت کا حصول: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَرَحْمَتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ ۚ فَسَأَكْتُبُهَا لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالَّذِينَ هُم بِآيَاتِنَا يُؤْمِنُونَ(١٥٦)[3]۔ اور میری رحمت تمام اشیاء پر محیط ہے ‘ تو وہ رحمت ان لوگوں کے نام ضرور لکھوں گا جو اللہ سے ڈرتے ہیں اور زکاۃ دیتے ہیں اور جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں۔
Flag Counter