Maktaba Wahhabi

436 - 532
بیشک اللہ تعالیٰ پرہیز گاروں اور نیک کاروں کے ساتھ ہے۔ یہ معیت(جوسابقہ آیات میں گزری)توفیق‘اصلاح و درستگی‘ نصرت و تائید اور اعانت و حمایت کی معیت ہے۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اور جو بات آپ نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمائی تھی اس کانقشہ کھینچتے ہوئے فرمایا: ﴿لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰهَ مَعَنَا ۖ﴾[1]۔ غم نہ کرو بیشک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ رہی عام معیت تو وہ اللہ عز وجل کے سننے ‘دیکھنے اور علم کے ذریعہ ہر چیز کو شامل ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ ۚ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ(٤)﴾[2]۔ تم جہاں کہیں بھی ہو وہ(اللہ)تمہارے ساتھ ہے اور اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال کو دیکھنے والا ہے۔ (3)قیامت کے روز اللہ کے نزدیک بلند مقام و مرتبہ:اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُوا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا ۘ وَالَّذِينَ اتَّقَوْا فَوْقَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللّٰهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ(٢١٢)﴾[3]۔ کافروں کے لئے دنیوی زندگی مزین و آراستہ کر دی گئی ہے‘ وہ ایمان والوں سے ہنسی و مذاق کرتے ہیں‘ حالانکہ پرہیز گار لوگ قیامت کے دن ان سے اعلیٰ ہوں گے‘ اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے۔ (4)نفع بخش علم کے حصول کی توفیق: اللہ تعالیٰ ارشاد ہے: ﴿وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۖ وَيُعَلِّمُكُمُ اللّٰهُ وَاللّٰهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ(٢٨٢)﴾[4]۔
Flag Counter