Maktaba Wahhabi

53 - 532
ارشاد ہے: ﴿وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ ۙ وَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا(٨٢)﴾[1]۔ یہ قرآن جو ہم نازل کررہے ہیں مومنوں کے لئے تو سراسر شفا اور رحمت ہے ‘ ہاں ظالموں کو بجز نقصان کے اور کوئی زیادتی نہیں ہوتی۔ چنانچہ قرآن کریم،اس پر ایمان لانے اور اس کی آیتوں کی تصدیق کرنے والوں نیز اس پر عمل کرنے والوں کے لئے شفا اور رحمت پر مشتمل ہے،رہے وہ لوگ جو اس کی تصدیق نہ کرکے یا اس پر عمل نہ کرکے ظلم کرنے والے ہیں تو اس کی آیتوں سے ان کے خسارہ اور گھاٹے میں اضافہ ہی ہوگا،کیونکہ اس کے ذریعہ ان پر حجت قائم ہوگی،چنانچہ قرآن کریم جس شفا پر مشتمل ہے وہ شبہات‘ جہالت،فاسد خیالات،برے انحراف اور گھٹیا مقاصد وغیرہ سے دلوں کی شفا کو عام ہے،کیونکہ وہ ایسے یقینی علم پر مشتمل ہے جس سے ہر شبہ اور جہالت دور ہوجاتی ہے،اور ایسے وعظ ونصیحت پر مشتمل ہے جس سے حکم الٰہی کے خلاف ہر چاہت(شہوت)زائل ہوجاتی ہے نیز ہر طرح کے آلام و امراض سے جسموں کی شفا کو بھی عام ہے،چنانچہ جب بندہ اس پر عمل پیرا ہوگاتو رحمت ‘ ابدی سعادت اور دنیوی واخروی اجر وثواب سے کامیاب وکامران ہوگا[2]،جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَاءٌ ۖ وَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ فِي آذَانِهِمْ وَقْرٌ وَهُوَ عَلَيْهِمْ عَمًى ۚ أُولَـٰئِكَ يُنَادَوْنَ مِن مَّكَانٍ بَعِيدٍ(٤٤)﴾[3]۔ آپ کہہ دیجئے! کہ یہ تو ایمان والوں کے لئے ہدایت اور شفا ہے اور جو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں تو(بہرا پن اور)بوجھ ہے اور یہ ان پر اندھا پن ہے،یہ وہ لوگ ہیں جو کسی بہت دور دراز
Flag Counter