Maktaba Wahhabi

471 - 532
کے درج ذیل چھ راستوں پر قابض ہوجاتے ہیں: 1- آنکھ کا راستہ:گناہ اس کی نظر کو آوارہ بنادیتے ہیں نہ کہ عبرت و نصیحت کی۔ 2- کان کا راستہ:جس سے وہ باطل چیزیں داخل کرتے اور حق داخل ہونے سے روکتے ہیں۔ 3- زبان کا راستہ:چنانچہ وہ اس پر ایسی بات لاتے ہیں جو نقصان دہ ہونفع بخش نہ ہو ‘اور اس سے نفع بخش باتیں روکتے ہیں۔ 4- منہ کا راستہ:چنانچہ وہ اس راستے سے پیٹ میں قسم قسم کی حرام چیزیں داخل کرتے ہیں۔ 5- ہاتھ کا راستہ:چنانچہ وہ اسے باطل چیز کو لینے اور حق سے رکنے پر آمادہ کرتے ہیں۔ 6- پیر کا راستہ:چنانچہ اسے باطل کی طرف چلنے پر آمادہ کرتے ہیں[1]۔ شیطان کی اپنے لشکریوں سے گفتگو اور ان(مذکورہ چھ)راستوں پر قبضہ کرنے کی ترغیب کو بیان کرتے ہوئے امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:(شیطان کہتا ہے)’’ان راستوں کی پوری نگہ داشت کرو‘(کیونکہ)جب تم ان راہوں سے دل تک پہنچ جاؤگے تو دل مقتول قیدی یا زخموں سے لہولہان ہوجائے گا‘‘[2]۔ ٭دوم:شیطان کے وہ دروازے جن سے وہ لوگوں کو جہنم میں داخل کرتا ہے‘ تین ہیں: 1- شبہہ کا دروازہ جو اللہ کے دین میں شک پیدا کرے۔ 2- شہوت کا دروازہ جو خواہشات نفس کو اللہ کی اطاعت و رضا پر ترجیح دینے کا سبب ہو۔ 3- اللہ کے غضب کا دروازہ جو اللہ کی مخلوق پر ظلم و سرکشی کا سبب ہو[3]۔ ٭سوم:شیطان کے انسان تک پہنچنے کے راستے تین جانب سے ہیں: پہلا جانب:اسراف و فضول خرچی: چنانچہ انسان ضرورت سے زیادہ خرچ کرتا ہے جو بلا ضرورت ہوتا ہے‘ اور یہی شیطان کا حصہ اور دل تک پہنچنے کا راستہ ہے،اس سے بچنے کا راستہ یہ ہے کہ نفس کو دل کی پوری مطلوبہ غذا‘ یا نیند‘ یا لذت ‘ یاآرام نہ دیا جائے ‘ چنانچہ
Flag Counter