Maktaba Wahhabi

476 - 532
﴿وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا(٦٣)[1]۔ رحمن کے(سچے)بندے وہ ہیں جو زمین پر فروتنی کے ساتھ چلتے ہیں اور جب بے علم لوگ ان سے باتیں کرنے لگتے ہیں تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ سلام ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے نگاہوں اور دل کی دھڑکنوں کو بھی یکجا ذکر فرمایا ہے‘ ارشاد ہے: ﴿يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ(١٩)[2]۔ (اللہ)خیانت کرنے والی آنکھوں اور سینوں میں چھپے رازوں کو بھی جانتا ہے۔ چوتھا مسلک:گناہوں کے اصول: امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’تمام گناہوں کے اصل محرکات تین ہیں: 1- تکبر:جس نے ابلیس لعین کو جس نتیجہ تک پہنچانا تھا پہنچادیا۔ 2- لالچ:جس نے آدم علیہ السلام کو جنت سے نکلوایا۔ 3- حسد:جس نے آدم علیہ السلام کے دونوں بیٹوں میں سے ایک کو دوسرے کے خلاف(قتل پر)جرأتمند بنا دیا۔ چنانچہ جو ان تین چیزوں سے محفوظ رہا وہ تمام برائیوں سے محفوظ ہوگیا‘ کیونکہ کفرتکبر کے سبب ‘ گناہ لالچ کے سبب اور ظلم و زیادتی حسد کے سبب انجام پاتی ہے[3]۔ امام ابن القیم رحمہ اللہ نے ذکرکیا ہے کہ کبیرہ و صغیرہ تمام گناہوں کی اصل تین چیزیں ہیں: 1- دل کا اللہ کے علاوہ سے لگے رہنا اور وہ شرک ہے‘ چنانچہ غیر اللہ سے تعلق کی غایت(انتہاء)شرک اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارنا ہے۔
Flag Counter