Maktaba Wahhabi

429 - 532
فکم من صحیح مات من غیر علۃ وکم من علیل عاش حیناً من الدھر تقویٰ کا توشہ اختیار کرو کیونکہ تم نہیں جانتے کہ جب رات ڈھل جائے گی تو تم فجر تک زندہ بھی رہوگے،چنانچہ نہ جانے کتنے صحت مند لوگ بغیر کسی مرض کے موت کی آغوش میں چلے گئے اور نہ جانے کتنے مریض ایک مدت تک حیات مستعار کی لذت سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ تیسرا مسلک:متقیوں کے اوصاف: متقیوں کے کچھ اوصاف واعمال ہیں جن کی پاداش میں انہیں دنیا وآخرت کی سعادت حاصل ہوتی ہے‘ ان میں سے چند اوصاف بطور شمار نہیں بلکہ بطورمثال درج ذیل ہیں: اول:اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿الم(١)ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ(٢)الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ(٣)وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ(٤)﴾[1]۔ الم،اس کتاب کے(اللہ کی کتاب ہونے)میں کوئی شک نہیں‘ پرہیزگاروں کو راہ دکھانے والی ہے۔جو لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے(مال)میں سے خرچ کرتے ہیں۔اور جولوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا‘ اور وہ آخرت پر بھی ایمان رکھتے ہیں۔ چنانچہ ان آیات میں متقیوں کے کچھ بابرکت اوصاف ہیں ‘وہ یہ ہیں: 1- غیب(ان دیکھی چیزوں)پر ایمان لانا۔ 2- نماز قائم کرنا۔ 3- نیکی کی تمام راہوں میں واجب اور مستحب(طور پر)خرچ کرنا۔ 4- قرآن کریم اور اللہ کی طرف سے اتاری گئی تمام کتابوں پر ایمان لانا۔
Flag Counter