Maktaba Wahhabi

73 - 532
ومعارف کے انوار روشن ہوں گے حتیٰ کہ اس کی کما حقہ رعایت کرنے والے کا معاملہ یہاں تک جا پہنچے گا کہ وہ کہے: ’وجعلت قرۃ عیني في الصلاۃ‘‘[1]۔ میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں کردی گئی ہے۔ اور یہ نماز قیامت کے روز کی تاریکیوں میں اپنی رعایت کرنے والے کا راستہ روشن کرے گی،نیز قیامت کے دن نمازی کے چہرے کو روشن کرے گی،چنانچہ اس کا چہرہ اور اعضاء وجوارح روشن اور پرنور ہوں گے[2]۔ امام نووی فرماتے ہیں:’’رہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان:’’نماز نور ہے‘‘ تو اس کا معنیٰ یہ ہے کہ وہ نمازی کو گناہوں اور فواحش ومنکرات سے روکے گی اور درستگی کی طرف رہنمائی کرے گی جیساکہ نور سے روشنی حاصل کی جاتی ہے،اور کہا گیا ہے کہ اس کا معنیٰ یہ ہے کہ نماز کا اجر قیامت کے دن نمازی کے لئے روشنی کی شکل میں ہوگا،اور کہا گیا ہے کہ:نماز معارف کے انوار روشن کرنے‘ دل کے انشراح اور حقائق کے مکاشفات کا سبب ہے کیونکہ دل اسی سے وابستہ اور ظاہری وباطنی طور پر اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے،اور اللہ عزوجل کاارشاد ہے: ﴿وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ[3]۔ صبر اور نماز کے ذریعہ مدد حاصل کرو۔ اور کہا گیا ہے کہ اس کا معنیٰ یہ ہے کہ:نماز قیامت کے دن(نمازی)کے چہرے پر ظاہری نور ہوگی اور دنیا میں بھی اس چہرے پر روشنی اور جمال ہوگی بر خلاف اس شخص کے جو نماز نہیں پڑھتا،واللہ اعلم‘‘[4]۔
Flag Counter