Maktaba Wahhabi

478 - 532
نیز امام ابن القیم رحمہ اللہ نے بیان فرمایا ہے کہ کفر کے چار ارکان ہیں: 1-تکبر 2- حسد 3-غضب 4- شہوت چنانچہ تکبر بندے کو تابعداری سے‘ حسد نصیحت کرنے اور نصیحت کی قبولیت سے‘ غضب عدل سے اور شہوت عبادت کے لئے فرصت اور فارغ البالی سے روکتے ہیں،تکبر کا رکن(ستون)منہدم ہونے سے تابعداری ‘ حسد کا رکن منہدم ہونے سے نصیحت اور نصیحت کی قبولیت ‘ غضب کا رکن منہدم ہونے سے عدل و انکساری اور شہوت کا رکن منہدم ہونے سے صبر‘ عفت وپاکدامنی اور عبادت بندہ پرآسان اور سہل ہوجاتے ہیں۔ جو لوگ ان چیزوں میں ملوث ہوں ان کے لئے پہاڑوں کا ٹل جانا ان اوصاف کے زوال سے آسان ہے‘ خاص طور پر اگر یہ چیزیں ان میں راسخ اور پیوست ہوچکی ہوں اور ان کا ملکہ اور لازمی وصف بن چکی ہوں‘ تب تو اس کے ساتھ کوئی عمل ہرگز کارگر نہیں ہوسکتا اور نہ ہی اس کے نفس کا تزکیہ ہوسکتا ہے،جب بھی وہ عمل میں جد وجہد کرے گا یہ چاروں چیزیں اس کے اس عمل کو برباد کردیں گی‘ اور اگر یہ چاروں چیزیں دل میں راسخ وپیوست ہوجائیں گی تو اسے باطل حق کی صورت میں اور حق باطل کی صورت میں ‘ نیکی برائی کی صورت میں اور برائی نیکی کی صورت میں دکھائیں گی نیز دنیا اس سے قریب اور آخرت اس سے دور ہوجائے گی[1]۔ پانچواں مسلک:گناہوں کی قسمیں: گناہوں کی درج ذیل چار قسمیں ہیں: پہلی قسم:ملکی گناہ:یعنی انسان ربوبیت کے اوصاف اپنائے(جو اس کے شایان شان نہیں)جیسے عظمت‘ کبریائی‘قہاریت‘ بلندی اور مخلوق کی بندگی کی طلب وغیرہ۔ دوسری قسم:شیطانی گناہ:یعنی وہ گناہ جن کے ارتکاب میں انسان شیطان کے مشابہ ہوتا ہے۔چنانچہ شیطان کی مشابہت حسد‘ ظلم‘ خیانت‘ بغض و کینہ‘ دھوکہ‘ مکر و فریب‘ اللہ کی نافرمانیوں کا حکم اور اس کی تزئین و آرائش‘ اللہ کی اطاعت سے روکنے اور اسے معمولی اور کمتر دکھانے‘ دین میں بدعت کی ایجاد اور بدعات و ضلالت کی دعوت دینے وغیرہ میں ہوتی ہے،یہ قسم فساد و خرابی میں پہلی قسم کے ہم پلہ ہے گر چہ اس کا نقصان
Flag Counter