36- اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے فیصلہ نہیں لیتے۔
37- اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلہ سے اپنے دلوں میں حرج اور تنگی محسوس کرتے ہیں۔
38- جہاد سے مسلمانوں کی ہمت پست کرتے ہیں۔
39- اللہ کی رحمت سے مایوس ہوتے ہیں اور اللہ کی مدد سے ان کی امید منقطع ہو تی ہے۔
40- جہاد سے دنیا چاہتے ہیں‘ اور جب اس سے مایوس ہوتے ہیں تو پیچھے ہٹ(مُکر)جاتے ہیں۔
41- جھگڑے اور تکرار میں گالی گلوچ اور بیہودہ گوئی سے کام لیتے ہیں۔
42- اسلام ‘ مسلمان اور اسلامی نام رکھنے سے خفیہ طور پر محاربہ(جنگ)کرتے ہیں۔
43- انہیں صرف اپنے ذاتی مفادات کی فکر دامن گیر ہوتی ہے۔
44- دروغ گوئی اور حقائق کو توڑ مروڑ کرکے مخلص علماء پر طعنہ زنی کرتے ہیں۔
45- لوگوں کو اسلام میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے اسلام کے متعلق شکوک و شبہات پھیلاتے ہیں۔
46- دین اسلام کے مددگاروں سے بغض رکھتے ہیں۔
47- بات چیت میں جھوٹ بولتے ہیں۔
48- اللہ ‘ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنوں کی خیانت کرتے ہیں۔
49- وعدہ خلافی کرتے ہیں۔
50- ہر منافق کے دو رخ ہوا کرتے ہیں،ایک رخ مومنوں کے لئے ہوتا ہے اور دوسرا دشمنان اسلام کے لئے۔
51- یہ لوگ نفع بخش چیزیں نہ سنتے ہیں ‘نہ سمجھتے ہیں اور نہ ہی اللہ کی قدرت پر دلالت کرنے والی نشانیوں کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
52- منافق بات شروع کرنے سے پہلے ہی قسم کھا لیتا ہے‘ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اس کی بات پر مومنوں کے دل مطمئن نہ ہوں گے۔
|