Maktaba Wahhabi

106 - 532
معاذ! کیا تم جانتے ہو بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے جب وہ ایسا کر لیں؟کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا:’’اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں‘‘،تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’حق العباد علی اللّٰه أن لا یعذب من لا یشرک بہ شیئاً‘‘ بندوں کا اللہ پر یہ حق ہے کہ اللہ اس شخص کو عذاب نہ دے جو اس کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ کرے[1]۔ یہ عظیم حدیث اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ اللہ کا حق اپنے بندوں پر یہ ہے کہ وہ اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کریں جس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے عبادتیں مشروع قرار دی ہیں،اور اس کے ساتھ اس کے علاوہ کسی کو شریک نہ کریں،نیز بندوں کا حق اللہ عز وجل پر یہ ہے کہ وہ اس شخص کو عذاب نہ دے جو اس کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ کرے،اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو جس ثواب کے عطا کرنے کا وعدہ کیا ہے وہ ان کا اللہ تعالیٰ پر حق ہے،اور یہ وہ حق ہے جو اللہ تعالیٰ کے قول حق اور سچے وعدہ کے بموجب ثابت ہوا ہے جس میں نہ تو خبر کے جھوٹ ہونے کا کوئی امکان ہے اور نہ ہی وعدہ خلافی کا کوئی اندیشہ،بلکہ یہ وہ حق ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر از روئے فضل وکرم اپنی ذات پر واجب کر لیا ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنی ذات پر اپنے مومن بندوں کے لئے ایک حق اسی طرح واجب کر لیا ہے جس طرح اپنی ذات پر ظلم کو حرام کر لیا ہے،اسے کسی مخلوق نے اللہ پر لازم نہیں کیا ہے،اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کو اس کی مخلوقات پر قیاس کیا جا سکتا ہے،بلکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت اور عدل کے فیصلہ سے اپنی ذات پر رحمت لکھ لی ہے اور اپنے آپ پر ظلم کو حرام کر لیا ہے[2]۔ (9)عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ: ’’ فإن اللّٰه حرم علی النار من قال:لا إلہ إلا اللّٰه،یبتغي بذلک وجہ اللّٰه‘‘[3]۔
Flag Counter