Maktaba Wahhabi

465 - 532
﴿إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ وَاللّٰهُ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ(١٥)﴾[1]۔ تمہارے مال اور اولاد تو سراسر تمہاری آزمائش ہیں اور اللہ کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔ چنانچہ مال و اولاد فتنہ یعنی اللہ کی جانب سے مخلوق کی ابتلاء و آزمائش کا سبب ہیں تاکہ اللہ تعالیٰ اطاعت گزاروں اور گنہ گاروں کو جان لے[2]۔ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’تم میں کوئی شخص ہرگز یہ دعا نہ کرے کہ ’’ اے اللہ میں فتنہ سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘‘ کیونکہ تم میں سے ہرشخص فتنہ میں مبتلا ہے‘ جیساکہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ﴾۔ تمہارے مال اور اولاد تو سراسر تمہاری آزمائش ہیں۔ بلکہ تم میں سے جوبھی پناہ مانگنا چاہے گمراہ کن فتنوں سے اللہ تعالی کی پناہ مانگے[3]۔ (3)کبھی کبھارفتنہ(سابقہ)فتنوں سے عام ہوتا ہے‘ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَجَعَلْنَا بَعْضَكُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةً أَتَصْبِرُونَ وَكَانَ رَبُّكَ بَصِيرًا(٢٠)﴾[4]۔ اور ہم نے تم میں سے ہر ایک کو دوسرے کی آزمائش کا ذریعہ بنایا‘ کیا تم صبر کروگے؟ تیرا رب سب کچھ دیکھنے والا ہے۔ یہ اور انہی جیسے دیگر فتنے آزمائش میں کامیابی کے وقت نجات کا سبب ہوتے ہیں اور آزمائش میں ناکامی کے وقت گناہوں اور ہلاکت و بربادی کا سبب ہوتے ہیں۔ہم اللہ عزوجل سے توفیق ‘معافی اور دنیا و آخرت میں عافیت کا سوال کرتے ہیں۔ دوسری قسم:گناہوں میں مبتلا ہونے کے اسباب،چند اسباب حسب ذیل ہیں: 1- اللہ عزوجل پر ایمان و یقین کی کمزوری اور اس سے لاعلمی و جہالت کیونکہ اللہ کا مراقبہ نہ کرنا‘ اس سے نہ
Flag Counter