Maktaba Wahhabi

225 - 532
دوسرامطلب:کفر کی تاریکیاں پہلا مسلک:کفر کامفہوم: اولاً:’’کفر‘‘:(کؔ پر زبر کے ساتھ)کے معنیٰ چھپانے اور ڈھانپنے کے ہیں‘ جب کسان بیج کو زمین میں چھپادیتا ہے تو کہا جاتا ہے:’’کفر الزارع البذرفي الأرض‘‘کسان نے بیج کو زمین میں چھپادیا اور’’کُفْر‘‘(کؔ پر پیش کے ساتھ)ایمان کی ضد ہے‘ اور’’کَفَرَ نعمۃ اللّٰه وبھا کفوراً وکفراناً‘‘ کے معنیٰ ہیں کہ فلاں نے اللہ کی نعمت کا انکار کیا اور اسے فراموش کردیا یعنی اس کی ناشکری کی‘ اور’’کَافَرَہُ حَقَّہ‘‘کے معنیٰ ہیں کہ فلاں نے فلاں کے حق کا انکار کردیا‘ اور معظم کے وزن پر’’مکَفَّر‘‘ اس شخص کو کہتے ہیں جس کے احسان وکرم کے باوجود اس کی نعمت کا انکار کردیا گیا ہو،اور ’’کافر‘‘ کے معنیٰ اللہ کی نعمت کا انکار کردینے والے کے ہیں[1]۔ چنانچہ ’’کفر‘‘ کے معنیٰ ڈھانپنے اور حق کا انکار کرنے کے ہیں‘ اور ’’کافر‘‘ مسلم کی ضد ہے،اور ’’مرتد‘‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو اسلام لانے کے بعد کسی قول یا فعل یا اعتقاد یا شک کے ذریعہ کفر کرے،اور کفر کی ایسی تعریف جو اس کی تمام جنسوں‘ قسموں اور افراد کو شامل ہو یہ ہے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی تمام یا ان میں سے بعض چیزوں کا انکار کرنا،جیساکہ ایمان:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی تمام چیزوں کا اجمالی و تفصیلی طور پر عقیدہ رکھنے ‘ اس کی پابندی کرنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کا نام ہے۔[2] اور کفر قرآن کریم میں ذکر کیا جانے والا سب سے پہلا گناہ ہے،اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ(٦)﴾[3]۔ بیشک جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لئے سب برابر ہے ‘ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ ایمان
Flag Counter