Maktaba Wahhabi

230 - 532
نیز یہ فرمان: ’’من أتي حائضاً أو امرأۃ في دبرھا،فقد کفر بما أنزل علی محمد‘‘[1]۔ جس نے حائضہ عورت سے یا عورت کی سرین میں ہم بستری کی،اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کئے گئے دین کا کفر کیا۔ اور اس کی مثالیں بے شمار ہیں۔ کفر کی یہ قسم اسلام کو رائیگاں نہیں کرتی البتہ اس میں نقص پیدا کرتی اور اسے کمزور کرتی ہے‘ اور اس کا مرتکب اگر توبہ نہ کرے تو اللہ عزوجل کے غیظ و غضب اور اس کے عذاب کے دہانے پرہوتا ہے‘ اور یہ ان گناہوں کے قبیل سے ہے جن کا مرتکب جانتا ہے کہ یہ گناہ ہیں‘ جیسے زنا‘ لیکن اسے حلال نہیں سمجھتا ہے تو ایسا شخص اللہ کی مشیت کے تحت ہوگا،اگر وہ چاہے تو اسے عذاب دے اور پھر اس کے ایمان اور عمل صالح کے بدلے اسے جنت میں داخل کرے اور چاہے تو یونہی بخش دے[2]۔ ثالثاً:کفر اکبر اور کفر اصغر کے درمیان فرق: 1- کفر اکبر انسان کو دین اسلام سے خارج کر دیتا ہے،جبکہ کفر اصغر دین اسلام سے خارج نہیں کرتا۔ 2- کفر اکبر تمام اعمال کو ضائع وبرباد کر دیتا ہے‘ جبکہ کفر اصغر تمام اعمال کو ضائع نہیں کرتابلکہ اس میں کمی پیدا کرتا ہے۔ 3- کفر اکبر کا مرتکب جہنم میں ہمیشہ ہمیش رہے گا جبکہ کفر اصغر کا مرتکب اگر جہنم میں داخل بھی ہوا تو اللہ تعالیٰ اسے معاف کرسکتا ہے۔ 4- کفر اکبر جان ومال کو حلال کردیتا ہے،جبکہ کفر اصغر جان و مال کوحلال نہیں کرتا۔ 5 - کفر اکبر کافر اور مومنوں کے درمیان عداوت و دشمنی کو واجب کر دیتا ہے،چنانچہ مومنوں کے لئے اس سے محبت اوردوستی رکھنا جائز نہیں خواہ وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو،جبکہ کفر اصغر مطلق طور پر دوستی رکھنے سے منع
Flag Counter